ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کو مولانا کی ضرورت پڑ گئی، کس اہم ترین معاملے پر حکومتی وفد مولانا فضل الرحمن سے مدد مانگنے جا پہنچا؟جانئے

datetime 24  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) حکومت نے چیئر مین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کیلئے مولانا فضل الرحمن سے کر دار ادا کر نے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے مولانافض الرحمن اپوزیش جماعتو ں سے مشاورت کرینگے ، صادق سنجرانی نے بڑے اچھے انداز میں سینٹ کو چلایا،چند اختلافات کی وجہ سے مستقبل کی سیاست متاثر نہیں ہونی چاہیے جبکہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ

حکومت وفد کا آنا اچھی بات ہے مگر ان کی تجاویز زیادہ اچھی نہیں ۔ بدھ کو سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کی سربراہی میں حکومتی وفد نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومتی وفد نے چیئر مین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کیلئے مولانا فضل الرحمن سے کر دار ادا کر نے کی درخواست کر دی جس پر مولانا فضل الرحمن نے جواب دیاکہ یہ میرا نہیں متفقہ اپوزیشن کا فیصلہ ہے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہاکہ چیئرمین سینٹ تبدیلی پر مولانا فضل الرحمن سے بات ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ تناؤ کو کم کرنے کی غرض سے آئے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ہم سیاسی لوگ ہیں کوشش تھی کہ سینٹ کا وقار متاثر نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ عدم اعتماد اور چیئرمین سینٹ پر ووٹنگ بے شک ہو مگر تناؤ نہیں ہونا چاہئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہاکہ بلوچستان کے تناظر میں مولانا سے ملنے آئے تھے،کچھ ایسا نہ ہو کہ موجودہ صورتحال نے منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایسا قدم اٹھانا چاہتے ہیں کہ حالات بہتری کی طرف جائیں۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین سینٹ کا ویسے بھی ڈیڑھ دو سال بعد دوبارہ الیکشن ہونا ہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عدم اعتماد جمہوری حق ہے مگر اسکی سینٹ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوںنے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ عدم اعتماد کاسلسلہ ہر تین چار ماہ بعد نہ دھرایا جائے۔انہوںنے کہاکہ صادق سنجرانی نے بڑے اچھے انداز میں سینٹ کو چلایا،چند اختلافات کی وجہ سے مستقبل کی سیاست متاثر نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ امید کرتے ہیں مولانا دیگر اپوزیشن جماعتوں کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عدم اعتماد کا فیصلہ اے پی سی میں ہوا تھا،حکومتی وفد کا آنا اچھی بات ہے مگر انکی تجاویز زیادہ اچھی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایسی تجاویز ہونے چاہئیں جن پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت ہوسکے۔ جمام کمال نے کہاکہ اگر اپوزیشن چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لے تو بہت اچھا ہوگا، ڈپٹی چیئرمین کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک آئی ہوئی ہے،امید ہے مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…