اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے و الے جج ارشد ملک نے کہا ہے کہ میاں طارق نے ورغلا کر نشہ آور چیز کھلائی اور خفیہ ویڈیو بنا لی۔ نجی ٹی وی کے مطابق جج ارشد ملک کی وزارت قانون کے ذریعے ڈی جی ایف آئی اے کو درخواست پر دائر مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وہ 2000 سے 2003 کے درمیان ملتان میں بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تعینات تھے، میاں طارق نے انہیں ورغلا کر نشہ آور چیز کھلائی اور ان کی خفیہ ویڈیو بنا لی،
پھر اس میں ردوبدل کر کے غیر اخلاقی ویڈیو بنا ڈالی۔ارشد ملک کی درخواست کے مطابق غیر اخلاقی ویڈیو مسلم لیگ (ن) کے میاں رضا کو فروخت کی گئی، پھر ویڈیو کی بنیاد پر ناصر بٹ، ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی نے دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ نواز شریف کی مدد کریں اور ان کی مرضی کے الفاظ بولیں۔جج ارشد ملک نے مریم نواز اور شہباز شریف کے خلاف بھی کارروائی کی درخواست کی اور کہا کہ ان افراد نے ٹیمپرڈ وڈیو چلائی اور اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔