اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دہشت گردی اگلے 200 سال تک ختم نہ ہوئی تو کیا یہ فوجی عدالتیں 200 سال تک قائم رہیں گی ۔ فوجی عدالتوں کے قیام کا کیا جواز ہے ۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا ہے کہ فوجی آمروں کے لگائے گئے مارشل لاﺅں کی کوئی وضاحت قابل قبول نہیں ہے ۔ چاہے وہ مارشل لاءمکمل طور پر لگایا گیا ہو یا ادھورا ۔ رواں ماہ مقدمے کی سماعت مکمل کریں گے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ اچھا یا برا مارشل لاءنہیں ہوتا ، مارشل لاءتو مارشل لاءہے ۔ پہلے مارشل لاﺅں میں عدلیہ کو شامل نہیں کیا گیا مگر 21 ویں ترمیم میں عدلیہ کو ساتھ شامل کر کے خالی جگہ ( گیپ ) پر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اگر شروع دن سے ہی فوجی عدالتیں قائم کرنے کی آئین میں گنجائش پیدا کر دی جاتی تو تب بھی عدلیہ نے اپنا کردار ادا کرنا تھا ۔ پہلے فوجی عدالتیں انتظامی اختیارات کے تحت تھی ۔ 21 ویں آئینی ترمیم سے تحفظ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں جبکہ عدالت نے کہا ہے کہ 16 جون کو مقدمے کی دوبارہ سماعت کا آغاز ہو گا ۔ 17 جون کو دیگر وکلاء دلائل مکمل کرنے کی کوشش کریں یہ ہدایت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 17 رکنی فل کورٹ بینچ نے جاری کی ہے ۔ اس دوران لاہور ہائی کورٹ بار ، لاہور بار کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل جاری رکھے اور کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کا کسی طور کوئی جواز نہیں ہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ 21 ویں ترمیم سے قبل فوجی عدالتیں انتظامی اختیارات کے تحت بنائی گئیں ۔ اس طرح فوجی عدالتیں آئینی ترمیم کے ذریعے بنائی گئیں ۔ فوجی عدالتوں کو قانونی تحفظ دینے کے لئے 175 اے میں ترمیم کی گئی ۔ حامد خان نے کہا کہ 1953 میں عبدالستار نیازی کو فوجی عدالتوں نے سزائے موت سنائی ۔ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا ،
آمروں کے لگائے گئے مارشل لاﺅں کی کوئی وضاحت قابل قبول نہیں،سپریم کورٹ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
افغان طالبان رجیم کا چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر ڈیم بنانے کا اعلان
-
ایشوریا سے شادی کی خواہش رکھنے والے ہاٹ میل کے بانی کیساتھ سلمان خان نے ...
-
ناشتہ نہ کرنے کی عادت آپ کو ان امراض کا شکار بناسکتی ہے
-
امید ہے معافی پسند آئے گی، ملتان سلطانز کے علی ترین نے پی سی بی ...
-
موٹر سائیکل سے ٹکر کے بعد بس میں آگ لگ گئی، 20 مسافر ہلاک
-
جن کی دشمنیاں ہیں وہ صلح کرلیں یا دبئی چلے جائیں: ایڈیشنل آئی جی سی ...
-
حکومت نے گزشتہ سال سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والوں کو رقم واپسی کرنے ...
-
افغان سرحدی راہداریاں بند رہیں گی، تجارت سے زیادہ اہم ایک عام پاکستانی کی جان ...
-
فراڈ کے شکار صہیب مقصود کو 9 ماہ بعد اپنی گاڑی واپس مل گئی، کرکٹر ...
-
بیوی کا نمبر موبائل میں ’موٹی‘ کے نام سے محفوظ کرنا شوہر کے گلے پڑگیا ...
-
میانمار میں سائبر کرائم اڈوں کے خلاف آپریشن، بھارتی اور پاکستانی بھی ملوث نکلے
-
دکان میں میڈم نور جہاں اونچی آواز میں گانا لگانے پر شہری گرفتار مقدمہ درج
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
افغان طالبان رجیم کا چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر ڈیم بنانے کا اعلان
-
ایشوریا سے شادی کی خواہش رکھنے والے ہاٹ میل کے بانی کیساتھ سلمان خان نے کیا کیا؟
-
ناشتہ نہ کرنے کی عادت آپ کو ان امراض کا شکار بناسکتی ہے
-
امید ہے معافی پسند آئے گی، ملتان سلطانز کے علی ترین نے پی سی بی کا نوٹس پھاڑ دیا
-
موٹر سائیکل سے ٹکر کے بعد بس میں آگ لگ گئی، 20 مسافر ہلاک
-
جن کی دشمنیاں ہیں وہ صلح کرلیں یا دبئی چلے جائیں: ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی
-
حکومت نے گزشتہ سال سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والوں کو رقم واپسی کرنے کا فیصلہ کرلیا
-
افغان سرحدی راہداریاں بند رہیں گی، تجارت سے زیادہ اہم ایک عام پاکستانی کی جان بچانا ہے: پاکستان
-
فراڈ کے شکار صہیب مقصود کو 9 ماہ بعد اپنی گاڑی واپس مل گئی، کرکٹر کا مریم نواز سے اظہار تشکر
-
بیوی کا نمبر موبائل میں ’موٹی‘ کے نام سے محفوظ کرنا شوہر کے گلے پڑگیا ، طلاق کے ساتھ جرمانہ بھی عائد
-
میانمار میں سائبر کرائم اڈوں کے خلاف آپریشن، بھارتی اور پاکستانی بھی ملوث نکلے
-
دکان میں میڈم نور جہاں اونچی آواز میں گانا لگانے پر شہری گرفتار مقدمہ درج
-
سرجری کے دوران 13 سالہ لڑکے کے پیٹ سے 100 مقناطیس نکل آئے
-
کراچی؛ ڈیفنس میں ایک اور کروڑ پتی گھریلو ملازم گرفتار، 9 سے زائد سونے کے بسکٹ اور نقدی برآمد















































