پشاور (آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ فراڈ حکمرانوں نے ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو کوفہ پہنچا دیا ہے، روٹی کی قیمت غریب کی دسترس سے باہر ہو چکی ہے،ایک سال گزرنے کے باوجود حکومت کے پاس دکھانے کیلئے کوئی کارکردگی نہیں صرف ماضی کی حکومتوں پر ملبہ ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبائلی اضلاع کے حلقہ پی کے104مہمند اور پی کے 105ضلع خیبر میں اے این پی کے امیدواروں کی
انتخابی مہم کے دوران بڑے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ایمل ولی خان نے کہا کہ باچا خان نے عوام میں ووٹ دینے کا شعور اجاگر کیا اور 1937کے بعد سے آج تک پختون ہی مظالم کا نشانہ بنتے آ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں کیونکہ تشدد سے نفرت پیدا ہوتی ہے، ملک 71سال میں بھی آگے نہ بڑھ سکا،ریاست کو پختونوں کا وجود تسلیم کرنا ہو گا، ہماری سرزمین پر آگ لگانے والے محرکات قوم سے معافی مانگیں،انہوں نے کہا کہ ملک میں دہرا نظام رائج ہے، سندھ اور پنجاب کے ارکان اسمبلی کو پارلیمنٹ میں لایا جاتا ہے لیکن دو پختون ایم این ایز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام لیا جا رہا ہے، ایمل ولی خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع کا انضمام ہو چکا ہے لیکن آج بھی ایف سی آر کا ڈھانچہ مختلف صورتوں میں رائج ہے،انہوں نے کہا کہ قبائلی انتخابات میں گزشتہ سال 25جولائی کی طرح کسی کو اپنا مینڈیٹ چوری نہیں کرنے دیں گے،قبائلی عوام اس بار صرف ووٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی کریں گے، حکومتی جماعت کی طرف سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اے این پی کے امیدواروں کو کرفیو اور دفعہ144کے ذریعے روکنے کی کوشش ہو رہی ہے،انہوں نے کہا کہ حساس پولنگ سٹیشنوں کے اندر
سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی سے ادارے پر سوالات کھڑے ہونگے، اے این پی کے کارکن مقابلہ کیلئے تیار ہیں اور ڈرنے کی بجائے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک افغان تجارت موجودہ دور حکومت میں تنزلی کی حدوں کو چھو رہی ہے،چھوٹے تاجر سے سرمایہ کار تک تمام طبقات زبوں حالی کا شکا ہیں، اے این پی تاجروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور تاجر برادری کی ہڑتال کی بھرپور حمایت کرے گی،ہر بار الیکشن سے قبل
اے این پی کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے اس بار قبائلی الیکشن سے پہلے سرتاج خان کو شہید کر دیا گیا لیکن ہم ان مذموم دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں اور پختونوں کے جائز حقوق کیلئے میدان میں ڈٹے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ غلامی تسلیم کرنے کو تیار نہیں جب بھی اقتدار میں آئے اپنی معدنیات قابضوں سے واگزار کرائیں گے، انہوں نے کہا کہ جج کی ویڈیو سکینڈل نے پی ٹی آئی کی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے، نواز شریف کو بغض میں اقتدار سے ہٹا کر
چور دروازے سے حکومت حاصل کی گئی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چوروں کا ٹولہ ہے جنہیں ڈرائی کلین کر کے اس جماعت میں شامل کیا گیا ہے،سلیکٹڈ کا لفظ مقبول ترین لفظ بن چکا ہے لیکن اس سے اصل چڑ سلیکٹڈ کو نہیں بلکہ سلیکٹرز کو ہے اور انہوں نے ہی اس پر پابندی لگوائی ہے، کیونکہ وہ نالائق کو وزیر اعظم بنانے پر پشیمان ہیں،انہوں نے کہاکہ ملک کی صورتحال مجموعی طور پر تشویشناک ہے،سال میں تین بجٹ پیش کر کے غربت کی بجائے غریب کو ختم کرنے پر سارا زور لگایا جا رہا ہے، ایمل ولی نے کہا کہ عوام ایک ماچس پر بھی ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ سلیکٹڈ کہتا ہے کہ قوم ٹیکس نہیں دیتی،اور اب تو قربانی اور مرنے پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے جو ملکی تاریخ کی بدقسمتی ہے،انہوں نے کہا کہ پختونوں کی بقا آپس کے اتحاد و اتفاق میں مضمر ہے۔