اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو جیل پہنچانے والی ان کی اپنی بیٹی ہے، یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہی، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ڈان لیکس سے لے کر ویڈیو لیکس تک، وزیراعظم کی کرسی سے لے کر عدالت کے کٹہرے تک، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے لے کر کوٹ لکھپت جیل تک، نواز شریف کو پہنچانے والی اُن کی اپنی دختر نیک اختر مریم صفدر، یقین نہ آئے تو چاچو شہباز یا انکل چوہدری نثار سے
پوچھ لیں۔مونس الٰہی نے نواز شریف کو اس حال تک پہنچانے میں مریم نواز کو اہم کردار قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صاحبزادی مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو بیگناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟، تین بار ملک کا وزیر اعظم رہنے والا بیگناہ ثابت ہو جانے کے باوجود جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کیا صرف جج کو فارغ کر دینا کافی ہے؟ ہرگز نہیں، فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، نواز شریف کو انصاف فراہم کرتے ہوئے کسی تاخیر کو بغیر رہا کیا جائے، انصاف کے لیے اعلی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہوں، منتظر رہوں گی۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری ویڈیو اور الزامات پر احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کیلئے وزارت قانون کو خط لکھ دیا گیا جس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ اللہ کا شکر! مگر معاملہ کسی جج کو معطل کئے جانے کا نہیں، اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا۔ انہوں نے کہاکہ معاملہ کسی جج کو عہدے سے نکالنے کا نہیں، اس فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے جو اس جج نے دباؤ میں دیا۔ انہوں نے کہاکہ معاملہ کسی جج کو فارغ کرنے کا نہیں اس کے فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے۔ مریم نواز نے کہاکہ جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے
اگر ایسا ہی ہے تو وہ فیصلہ کیسے برقرا رکھا جا رہا ہے جو اس جج نے دیا؟انہوں نے کہاکہ اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو اس بیگناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی؟۔ مریم نواز نے کہاکہ اگر ایک جج مس کنڈکٹ کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس مس کنڈکٹ کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے؟۔ مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے پاکستان کے پہلے اور
واحد شخص ہیں،اور وہ شخص آج بیگناہ ثابت ہو جانے کے باوجود جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کیا صرف جج کو فارغ کر دینا کافی ہے؟ ہرگز نہیں۔نوازشریف کی صاحبزادی نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ سے مودبانہ گزارش کرتی ہوں کہ فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور نواز شریف کو انصاف فراہم کرتے ہوئے کسی تاخیر کو بغیر رہا کیا جائے،اب یہ معاملہ نواز شریف تک محدود نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ میں انصاف کے لیے اعلی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہوں،
منتظر رہوں گی، شکریہ۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نا ئب صدر مریم نو از نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کے بیا ن حلفی میں لگا ئے گئے تمام الزاما ت میں رتی برابر بھی سچائی نہیں، سازش اور ظلم کر نے والے کیو ں بھول جا تے ہیں کہ اللہ دیکھ رہا ہے، پو ری ریا ست ایک شخص سے انتقام لینے پر تلی ہو ئی تھی۔ سما جی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر اعظم نو از شریف کی صاحبزادی مریم نو از نے کہا کہ جج ارشد ملک کے تمام الزاما ت جھوٹے ہیں
ان میں رتی برابر بھی سچائی نہیں الزاما ت میں صداقت ہو تی تو نو از شریف سے دوران مقدمہ رشوت بارے پو چھتے اعلیٰ عدلیہ کو مطلع کر تے اور بھر ی عدالت میں گرفتاری کا حکم صادر فرما تے مگر ایسا کچھ نہیں ہو ا ۔ انہو ں نے کہا کہ سازش کر نے والے کیو ں بھول جا تے ہیں کہ اللہ دیکھ رہا ہے سب سے بڑی اور کا میا ب تدبیر اللہ ہی کی ہے پو ری ریا ست ایک شخص سے انتقام لینے پر تلی ہو ئی تھی مگر کسی کو عزت دینا اور ذلت دینا ہے یہ فیصلے اللہ کے ہیں۔