اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ کے ترجمان نے کہاہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ براہ راست جج ارشد ملک کے خلاف انکوائری نہیں کرسکتی۔ ایک بیا ن میں ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ وزارت قانون فیصلہ کرے گی کہ انکوائری ہائی کورٹ نے کرنی ہے یا وزارت نے؟
ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ جج احتساب عدالت کی تقرری اور ہٹانے کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی مشاورت ضروری ہے۔جبکہ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں لیگی کارکن ناصر بٹ اور احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے معاملے پر احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ جمعہ کو درخواست میر اورنگزیب نامی وکیل نے دائر کی ،درخواست میں وفاقی حکومت رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ اور احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ جج ارشد ملک اور ناصر بٹ کی ویڈیو کا فارنزک کرایا جائے۔درخواست میںموقف اختیار کیاگیاکہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سے عدلیہ کا تشخص متاثر ہوا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور کی فارنزک لیبارٹری کی رپورٹ آنے تک احتساب عدالت کے جج کو کام سے روکا جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وفاقی حکومت کو ویڈیو کا فارنزک کرانے کا حکم دے۔