لاہور(این این آئی) مریم صفدر سے سرکاری گاڑی برآمد ہونے پر قانونی کارروائی کے لیے تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوا کے متن میں کہا گیا کہ عدالتی فیصلے اور نوازشریف کو مجرم قرار دیئے جانے کے بعد وہ تمام مراعات واپس کرنے کے پابند تھے۔ حکومت نے 28جون 2019کو شریف خاندان کو کابینہ ڈویژن کی گاڑی واپس کرنے کے لیے بیگم مریم صفدر کو خط لکھا گیا تھا۔ جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے زیر استعمال مرسٹڈیز گاڑی واپس کردیں۔کیونکہ اس
گاڑی کو استعمال کرنے کا قانونی اختیار صرف حکومتی نمائندے کو ہی حاصل ہوتا ہے۔ پولیس نے بیگم مریم صفدر کے زیراستعمال سرکاری گاڑی جاتی امرا سے برآمد کر لی گئی ہے۔ بیگم مریم صفدر سابق وزیراعظم نوازشریف کو دی جانے والی سرکاری گاڑی واپس نہیں کررہی تھیں۔ جبکہ جس شخص پر جرم ثابت ہوجائے تو اس سے تمام حاصل شدہ سرکاری مراعات واپس لے لی جاتی ہیں۔لیکن شریف خاندان کی جانب سے گاڑی واپس نہ کی گئی جو قانونا جرم ہے۔ اس خبر کے بعد عوام میں بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ سابق حکمران کس کس طرح ملکی خزانے کو نقصان پہنچاتے رہے ہیں۔