اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی میں پورے ملک کے عوام کو ڈبو دیا گیا ہے اور عوام اب خود سڑکوں پر نکلنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، احسن اقبال نے کہا کہ ڈالر 200 روپے تک ہونے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ جو حالات چل رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ڈالر 200 روپے سے بھی تجاوز کر جائے گا،
سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ بطور وزیر داخلہ میں نے بتایا تھا حکومت کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، ہمارا وزیر اعظم کسی ملک جاتا ہے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں پتا نہیں کتنا پیسہ مانگ لے، ہمارے دور میں ترقی کی رفتار پانچ اعشاریہ آٹھ تھی آج تین پر آگئی ہے،بنگلہ دیشی ٹکا اور افغان کرنسی بھی ہماری کرنسی سے مضبوط ہو گئی ہے۔ پیر کو (ن)لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاکہ ہم ورکرز کے پاس قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف کا پیغام لائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جسمانی طور پر نواز شریف چاہے کوٹ لکھپت جیل میں ہیں لیکن وہ آج بھی بائیس کروڑ عوام کے دل میں دھڑکن بن کے دھڑک رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی ملک میں وزیر اعظم نواز شریف کے نعرے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم وہ نہیں جو ٹوٹے پھوٹے الفاظ میں حلف لے لیکن وہ ہے جو اپنے کام سے عوام کے دلوں میں بستا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ قائد اعظم کی جماعت ہے جس نے پاکستان بنایا تھا۔انہوں نے کہاکہ یہ وہ جماعت ہے جسے ڈرائنگ روم کی سیاست تک محدود کر دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے قائد نے کام کے ذریعہ اسے عوام کی مقبول ترین جماعت بنا دیا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت سے تکلیف ہے نہ دوبارہ وزارتوں میں بیٹھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم صرف اس لئے آپ کے پاس آئے ہیں کہ ملک کو عمران خان کی تباہی سے بچایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کو سازش سے ہٹایا گیا کیونکہ ہماری دو غلطیاں تھیں،ایک غلطی سی پیک منصوبہ شروع کرنا تھا،پہلے نواز شریف نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔انہوں نے کہاکہ پہلے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا پھر سی پیک سے معیشت کو مضبوط بنایا۔احسن اقبال نے کہاکہ بطور وزیر داخلہ میں نے بتایا تھا حکومت کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہاں پاکستان دنیا میں سرمایہ کاری کی منزل بن رہا تھا،انہوں نے کہاکہ آج ہمارا وزیر اعظم کسی ملک جاتا ہے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں پتا نہیں کتنا پیسہ مانگ لے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ترقی کی رفتار پانچ اعشاریہ آٹھ تھی آج تین پر آگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیشی ٹکا اور افغان کرنسی بھی ہماری کرنسی سے مضبوط ہو گئی ہے۔