اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد نے بتایا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کو چلانے میں چین،روس اور کوریا سمیت 6غیر ملکی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے سٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کیلئے جلد ہی نجکاری کمیشن کی جانب سے فنانشنل ایڈوائزر مقرر کئے جائیں گے اجلاس میں کمیٹی کے رکن اور پیپلز پارٹی کے سربراہ اصف علی زرداری نے کہاکہ
سٹیل ملز سندھ حکومت کا اثاثہ ہے اس کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل سندہ حکومت سے بھی مشاورت کی جائے، کمیٹی نے سٹیل ملز کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے جلد ہی دورہ کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیٹی کا اجلاس چیرمین ساجد حسین طوری کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت و پیدوار عبدالرزاق داؤد نے کہاکہ پاکستان سٹیل ملز کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے حکومت کو سٹیل ملز سے متعلق تجاویز پیش کی ہیں جس میں ایک تجویز یہ بھی تھی کہ سٹیل ملز کو چلانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی جائے اس تجویز پر عمل درآمد کرنے کیلئے حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کو سٹیل ملز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی جس کے بعد تین روسی کمپنیوں،دو چینی اور ایک کورین کمپنی نے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے انہوں نے بتایاکہ اس سلسلے میں ایک چینی کمپنی نے سٹیل ملز کا تفصیلی معائنہ بھی کیا ہے تاہم حکومت نے تمام معاملے میں شفافیت برقرار رکھنے کیلئے نجکاری کمیشن کو سٹیل ملز کیلئے فنانشنل ایڈوائزری کمیٹی مقرر کرنے کی منظوری دی ہے انہوں نے بتایاکہ سٹیل ملز میں سرمایہ کاری کی خواہش مند کمپنیوں کو بھی سٹیل ملز کو فعال بنانے کے لئے تجاویز دینے کی ہدایت کی گئی ہے اور
یہ تمام تجاویز فنانشنل کمیٹی کے سپرد کی جائیں گی اس موقع پر وزارت صنعت و پیداوار کے سیکرٹری عامر خواجہ نے کمیٹی کو بتایاکہ پاکستان سٹیل ملز سالانہ 20آر ب خسارہ کر رہا ہے اگر پاکستان سٹیل ملز سمیت صرف 2اداروں کا خسارہ ختم کرکے انہیں منافع بخش بنایا جائے تو یہ36کے قریب خسارے میں چلنے والے اداروں کے اخراجات پورے کر سکتی ہے انہوں نے کہاکہ سٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے معاملے کو مکمل طور پر شفاف رکھا جائے گا
اس موقع پر کمیٹی کے رکن اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی زمین سندھ حکومت کی ملکیت ہے اور 18ویں ترمیم کے بعد بالااخر یہ ملز سندھ حکومت کے پاس جائے گی انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت سٹیل ملز سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل سندھ حکومت کو اعتماد میں لے انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سٹیل ملز کے ملازمین کو ان کے حقوق دئیے جائیں اس موقع پر مشیر صنعت و پیداوار نے کہاکہ سندھ حکومت کو
سٹیل ملز سے متعلق معاملات بارے اعتماد میں لیا جائے انہوں نے کہاکہ سٹیل ملز حکومت پاکستان کا اثاثہ ہے اور موجودہ حکومت اس کی بحالی میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے کمیٹی کے رکن اسامہ قادری نے کہاکہ سٹیل ملز کا سکریپ چوری کیا جارہا ہے اس کی تحقیقات بے حد ضروری ہیں انہوں نے کہاکہ سٹیل ملز کے سی ایف او کے خلا ف ایف آئی آر درج ہو چکی ہے جبکہ وہ نیب کیسز میں بھی ملوث ہے انہوں نے کہاکہ تمام معاملات کی تحقیقات
ضروری ہیں اس موقع پر کمیٹی کی رکن شاندانہ گلزار نے کہاکہ سٹیل ملز کے فوت شدہ ملازمین کی بیواؤں کو حال ہی میں 1ارب 40کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں کمیٹی کے رکن ساجدہ بیگم نے کہاکہ سٹیل ملز پاکستان کا اثاثہ ہے اس کے ملازمین کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے کمیٹی کے رکن ریاض الحق نے کہاکہ سٹیل ملز کی بندش کے ذمہ داروں کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے کمیٹی نے سٹیل ملز کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی کے اراکین کا دورہ کرنے کی بھی سفارش کی۔