تھرپارکر(این این آئی)غذائی قلت و موذی امراض کے سبب معصوم و شیر خوار بچوں کی اموات کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے، دو دن میں سول ہسپتال مٹھی میں چار بچے انتقال کرگئے ہیں جس کے بعد ماہ رواں انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد دس ہوگئی ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اپنی جانوں کی بازی ہارنے والے بچوں کی تعداد 413 تک پہنچ گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سول ہسپتال مٹھی میں گزشتہ دو دن کے دوران جن بچوں کی اموات ہوئی ہیں ان میں اسلام کوٹ کے گاؤں ڈینڑیوں کی رہائشی 14 روزہ حنیفان بنت اللھ بخش، ایک ماھ کا نوید پاڑھو، پانچ سالہ ذوالفقار اللھ جڑیو اور پربھو میگھواڑ کا نومولود بچہ شامل ہیں۔بچوں کی اموات کے حوالے سے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ غذائی قلت اور جان لیوا موضی امراض کا شدت سے پھیلنا بنیادی وجوہات ہیں۔رپورٹ کے مطابق ضلع تھرپارکرکے سرکاری اسپتالوں میں اس وقت بھی سینکڑوں بچے زیر علاج ہیں تاہم طبی سہولیات کا بے حد فقدان ہے جس کی وجہ سے متاثرہ والدین اور بچوں کے عزیز و اقارب سخت پریشانی کا شکار ہیں۔ذمہ دار ذرائع کا ا س ضمن میں کہنا ہے کہ بچوں کی اموات کی اطلاعات جب علاقے سے باہر جاتی ہیں اور ذرائع ابلاغ اپنی توجہ اس بنیادی انسانی مسئلے کی جانب مبذول کرتے ہیں تو اعلیٰ حکام اپنی خفگی مٹانے اور ’دنیا‘ کو دکھانے کیلئے ہسپتالوں کے عملے پر برہمی کا اظہار کردیتے ہیں لیکن ایسا کرتے ہوئے وہ نظرانداز کردیتے ہیں کہ جان لیوا موذی امراض کا علاج سادہ گولیوں سے نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی ’خوشنما‘ تقاریر سے غذائی قلت دور ہوتی ہے۔