اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے وزارت قانون کو پروڈکشن آرڈرز رولز میں ترمیم لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن میں ملوث ملزمان کے پروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہونے چاہئیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق قوانین میں ترمیم کی ہدایت کردی۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن میں سزایافتہ افراد کو وی آئی پی جیل میں نہ رکھا جائے کیونکہ نئے پاکستان میں سارے قیدیوں سے برابر سلوک ہوگا اور بدعنوانی میں ملوث ملزمان کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں ہونے چاہیئں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت قانون کو پروڈکشن آرڈرز رولز میں ترمیم لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پروڈکشن آرڈرز سیاسی قیدیوں کے لئے ہوتے ہیں اس لیے بدعنوانی میں ملوث ملزمان کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں ہونے چاہیئں، قومی خرانے میں خردبرد کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سید زبیر گیلانی کو چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کی تقرری کی منظوری دے دی جب کہ 40فیصد پرائیویٹ حج کوٹہ واپس لینے کی بھی منظوری دی گئی، اضافی کوٹے میں سے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دیے جانے والا کوٹہ سرکاری اسکیم میں شامل ہوگا۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے صدر آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری کے بعد پیپلزپارٹی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاہم حکومتی ارکان کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے بھی بجٹ سیشن میں اظہار خیال کے دوران کہا کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونی چاہئیں اور انہیں پارلیمنٹ میں آکر بات کرنے کا بھی موقع نہیں ملنا چاہیے۔