ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

فورتھ شیڈولزکے مجرمانہ ریکارڈ میں خامیوں کا انکشاف،ایس او پی پر عمل نہ کرنے پر سخت سزائوں کا سامنا، متعلقہ حکام کو خبر دار کردیا گیا

datetime 22  جون‬‮  2019 |

راولپنڈی(اے این این ) انسداد دہشت گردی ایکٹ(اے ٹی سی) 1997 کے فورتھ شیڈول پر شامل افراد کی ہسٹری شیٹ(مجرمانہ تاریخ کے ریکارڈ)میں خامیاں سامنے آنے کے بعد سٹی پولیس افسر نے متعلقہ حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر فورتھ شیڈولرز کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پراسیجر (ایس او پی) پر عمل نہیں کیا تو انہیں محکمہ جاتی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی غفلت اس وقت سامنے آئی جب سٹی پولیس افسر محمد فیصل رانا نے فورتھ شیڈول پر موجود تمام افراد کی ہسٹری شیٹس کا جائزہ لیا اور معلوم ہوا کہ انہیں مختلف پولیس تھانوں کی طرف سے زیرِ نگرانی نہیں رکھا جارہا تھا۔یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ تر تھانوں میں افغان تربیت یافتہ لڑکوں، قبائلی علاقوں کے تربیت یافتہ لڑکوں اور دیگر کے مجرمانہ تاریخ کا ریکارڈ پولیس نے نہیں تیار کیا۔یہاں تک کہ فٹ کانسٹیبل کو بھی مجرمانہ تاریخ رکھنے والے افراد کے ریکارڈ سے متعلق بہت کم معلومات تھیں۔اس کے علاوہ فورتھ شیڈولرز کی ہسٹری شیٹس، جسے پولیس نے تیار کیا تھا، اس میں ایس ایچ اوز اور متعلقہ سینئر افسر کی رائے بھی موجود نہیں تھی۔ہسٹری شیٹس کی جانچ پڑتال کے بعد سی پی او نے یہ مشاہدہ کیا کہ ان شیٹس میں فورتھ شیڈولرز کی نہ تو مناسب نگرانی اور نہ ہی ان سے متعلق کسی رپورٹ کا ذکر ہے۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 4 کے تحت فورتھ شیڈول یا واچ لسٹ میں موجود کسی بھی شخص کو اپنا آبائی شہر چھوڑنے پر یا وہاں واپسی اور دیگر مقامات پر اپنی سرگرمیوں کے بارے میں متعلقہ تھانے کو آگاہ کرنا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ایسے افراد اس بات کے پابند ہیں کہ جیل سے رہائی کے بعد وہ اچھے برتا اور پرامن رویے کے لیے متعلقہ پولیس کو ضمانتی مچلکے جمع کروائیں گے۔

فورتھ شیڈول میں موجود شخص سرکاری عمارتوں، دفاتر یا تعلیمی اداروں کا دورہ اور ملازمت حاصل نہیں کرسکتا جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں پولیس متعلقہ قانون کے تحت قانونی کارروائی کرسکتی ہے۔واضح رہے کہ راولپنڈی ضلع میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد بڑھ کر 38 ہوگئی ہے، جس میں حال ہی میں شامل ہونے والے وہ 5 افراد بھی ہیں جنہیں کالعدم تنظیموں سے روابط پر اس فہرست میں شامل کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…