جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

اسحاق ڈار کی واپسی کا معاملہ ، برطانیہ نے ایسا اعلان کردیا جس کے بارے میں پاکستان کو وہم و گمان بھی نہ تھا

datetime 20  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے ساتھ ایسے کسی ایکسٹراڈیشن ٹریٹی پر دستخط نہیں کرینگے جس کو سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے کیسز کیلئے استعمال کیا جا سکے، برطانوی وزیر خارجہ کا اعلان ، روزنامہ جنگ کے مطابق لندن میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس

میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تصدیق کی کہ دونوں ملکوں نے ایکسٹراڈیشن ٹریٹی کے ایشو پر بات کی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایساکوئی ایکسٹراڈیشن ٹریٹی پاکستان کے ساتھ نہیں کیا جائے گا جس کے ذریعے سیاسی بنیاد پر کسی کی حوالگی ہو سکے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم ایکسٹراڈیشن ٹریٹی کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ٹریٹی اہمیت کا حامل ہے۔ ہم نے فارن سیکرٹری کے ساتھ اس معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹ سزائے موت کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ ہم نے عزم کا اظہار کیاہے کہ پاکستان پینل کوڈ میں ترامیم کریں گے۔ ہم نے یہ ترمیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار برطانیہ کے وزارت داخلہ میں کئی گھنٹے موجود رہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنما اسحاق ڈار وزارت داخلہ کے کروڈن کی عمارت میں انٹرویو کے لیے صبح 9 بجے پہنچے تھے جو کئی گھنٹے تک وہیں موجود رہے۔ اسحاق دار کے صاحبزادے علی ڈار نے اسحاق ڈار کی وزارت داخلہ کے پاس جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں میڈیا ٹرائل کی وجہ سے وہاں گئے۔واضح رہے کہ اسحاق ڈار اکتوبر 2018 میں بھی وزارت داخلہ لندن میں دیکھے گئے تھے جہاں انہوں نے سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ تصویر بھی بنوائی تھی۔

تاہم اسحاق ڈار کے خاندانی ذرائع نے ان کے سیاسی پناہ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے اسٹیٹ لیس ہونے کے بارے میں آگاہ کرنے گئے تھے۔گزشتہ ماہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ برطانیہ نے اسحاق ڈار کو پاکستان کے حوالے کرنا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے ایم او یو پر دستخط کر لیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نیب ریفرنس زیر سماعت ہے اور وہ پاناما کیس کے فیصلے کے کچھ عرصے بعد علاج کی غرض سے لندن چلے گئے تھے جس کے بعد وطن واپس نہیں آئے۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا گیا تھا اور وہ بغیر پاسپورٹ کے برطانیہ میں رہ رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…