منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

مہاراشٹر : خشک سالی کے سبب لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور

datetime 12  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مہاراشٹر(این این آئی)انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹرکے ضلع بیڈمیں شدید خشک سالی کے باعث لوگ گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ پانی کے مارے پناہ گزین دور دراز کے شہروں اور قصبوں میں جا کر رہنے لگے ہیں، وہ گنے کے کھیت اور شوگر ملوں یا تعمیراتی پروجیکٹس میں کام کرتے یا پھر ٹیکسی چلاتے ہیں۔ زمین بھوری پڑ چکی ہے اور اس میں شگاف نظر آتے ہیں۔ کپاس اور باجرے کے کھیت سوکھے پڑے ہیں۔

گاؤں کے 35 کنوؤں میں سے صرف دو کنوؤں میں پانی بچا ہے۔ وہاں تقریبا ایک درجن بور ویل ہیں لیکن زمین میں پانی کی سطح کم ہونے سے پانی کے لیے انھیں مزید گہرے 650 فٹ تک کھودنا پڑ رہا ہے۔ذرا سی ہوا بھی بجلی کے منقطع ہونے کا سبب بن جاتی ہے۔ اس لیے بور ویل بھی اکثر کام نہیں کرتے ہیں۔پانی کے ٹینکرز ہی اس خشک سالی کے شکار علاقوں کی شہ رگ ہیں لیکن وہ بھی تنگ راستوں کی خستہ حالت کی وجہ سے اس علاقے میں پانی کی فراہمی کے لیے تیار نہیں۔مویشیوں کو کھلانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اس لیے 300 بھینسوں کو چارہ کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کے مالک انھیں اپنے ساتھ باندھ کر رکھتے ہیں۔ضلع بیڈ کے نقشے پر ہتکرواڈی ایک دھبہ ہے۔ اس علاقے میں دس لاکھ سے زیادہ افراد قحط سالی کا شکار ہیں۔ وہاں جنگلوں میں تیزی سے کمی ہو رہی اور اب صرف دو فیصد جنگل ہی بچے ہیں جبکہ صرف 16 فیصد کھیتوں میں آبپاشی ہوئی ہے۔ جب مون سون کی اچھی بارشیں ہوتی ہیں تو یہاں آباد ساڑھے چھ لاکھ کسان، کپاس، سویا بین، گنے، بروا اور باجرے کی فصل اگاتے ہیں۔گذشتہ چھ سالوں سے بیڈ میں مسلسل بارش میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ غیر مستقل اور بے موسم بارش کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس علاقے کا اہم دریا گوداوری سوکھ رہا ہے۔ضلع بیڈ کے چھوٹے بڑے تمام 140 ڈیمز سوکھ چکے ہیں۔ وہاں کے دو بڑے ڈیمز میں حکام کے مطابق نہ ہونے کے برابر پانی ہے جو کہ کیچڑ آلود ہے۔ یہچارے کی کمی کے سبب بیڈ کے آٹھ لاکھ مویشیوں میں سے نصف کو تقریبا 600 مویشی کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ بیڈ شہر کے ڈھائی لاکھ باشندوں کو ایک ہفتے میں اور کبھی کبھی دو ہفتوں میں ایک ہی بار پانی مل رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک کی 40 فیصد زمین کو خشک سالی کا سامنا ہے جبکہ کم سے کم دس ریاستوں کے پانچ کروڑ افراد اس سے بری طرح متاثر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…