اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،کاؤنٹ ڈاؤن شروع، شریف فیملی کیخلاف نیب کی انکوائری حتمی مراحل میں داخل،فیصلے کی گھڑی آگئی

datetime 2  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی انکوائری حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہے، پچاس سے زائدا فراد نے بیانات قلمبند کروا دیے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف تحریری بیان جمع کروانے والوں میں بینکنگ ماہرین، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور شریف گروپ آف انڈسٹریز کے ملازمین شامل ہیں۔شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت فیملی کے دیگر ارکین کیخلاف نیب کی انکوائری حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔

نیب نے 50 سے زائد افراد کے تحریری بیانات قلمبند کر لیے ہیں۔مختلف نجی بینکوں میں مسلم ٹان، کوپر روڈ، بادامی باغ، سرکلر روڑ اور کوٹ لکھپت برانچ سمیت 10 بینکوں کے افراد بھی شامل ہیں۔ ایف بی آر، ایس ای سی پی، پی اینڈ ڈی اور سرکاری ملازمین کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔بیانات قلمبند کروانے والوں میں مزدور، ریٹرھی بان، پرائیویٹ افراد اور شریف گروپ آف انڈسٹریز کے ملازمین بھی شامل ہیں۔ فنانشل آفیسر شریف گروپ آف کمپنیز محمد عثمان، چیف اکانٹس مسرور انور کے بیانات بھی ریکارڈ ہو گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق اکانٹنٹ فضل داد عباسی، قاسم قیوم، عاصم قیوم، افضال حیدر، منظور احمد اور مسرور انور کا بیان قلمبند کر لیا گیا ہے۔ محمد یونس، محمد نواز، محمد شریف جٹ، مزمل رضا، سید رضا، محمد حنیف اور محمد شفیق کے بیانات بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ان کے علاوہ محمد اکبر، خواجہ حفیظ احمد، عبدالغفار، بشارت علی، شاہد رفیق، آفتاب محمود، مشتاق چینی اور ان کے صاحبزادے سمیت دیگر کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں۔نیب نے شریف فیملی کو منتقل ہونے والے رقوم سے متعلق ٹھوس شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ شواہد کی روشنی میں آئندہ چند دنوں میں مزید اہم گرفتاریاں کی جا سکتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…