پشاور(نیوزڈیسک)پبی میں فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے پی ٹی آئی کے کارکن کا مقدمہ میاں افتخار حسین کے خلاف درج کرلےا گیا۔پبی میں پی ٹی آئی کے جلوس پر اتوا ر کی رات کو ہونیوالی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان کی ہلاکت کے بعد پولیس نے میاں افتخار حسین اور ان کے گارڈ جہانگیرکے خلاف تھانہ پبی میں مقدمہ درج کردیا گیا مشتعل جلوس کا نشانہ بننے والی سابق وزیر اطلاعات اور اے این پی کے سیکرٹری جنرل میا ں افتخار حسین کی گاڑی کو بھی تھانے لایا گیا- پولیس نے 302 , 324 اور 109 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا- مقدمہ جاں بحق ہونیوالے مقتول حبیب اللہ کے والد شیر عالم نے درج کیا ہے اس واقعے میں دوسرا ملزم جہانگیر فرار ہوا ہے ایس ایچ او شاد علی کے مطابق انہوں نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں- میاں افتخار حسین نے مئی 2011 ءمیں اپنے دور وزارت میں یہ تھانہ بنایاتھا جس میں افتخار حسین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے- جاں بحق ہونیوالے مقتول حبیب اللہ کی نماز جنازہ بھی پبی میں ادا کردی گئی ہیں-تحریک انصاف کے کارکن کے قتل کے الزام مےں گرفتار عوامی نےشنل پارٹی کے کے مرکزی جنرل سےکرٹری میاں افتخارحسین کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولےس کے حوالے کردےا گےامشتعل ہجوم مجھے مارنے آیا تھا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مےاں افتخار حسےن نے کہا کہ کسی کو مارنے کا سوچ نہیں سکتا صوبائی حکومت انتقامی کاروائی پر اتر آئی ہے حکومت اتنا ظلم کرےں جتنا کل وہ خود برداشت کرسکے انہوں نے مزےد کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن ان کو مارنے کے لئے آئے تھے مگر پولےس اور سےکورٹی فورسز بروقت پہنچ گئیں جسکی وجہ سے انکی جان بچ گئی۔ تحریک انصاف کے کارکن کے قتل کے الزام میں گرفتار سابق صوبائی وزیر میاں افتخار کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ، میاں افتخار کواتوار کے روز عدالت پیش کیا گیا جہاں جج نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔