واشنگٹن (این این آئی)امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شاناھن نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات کے بعد مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج تعینات کر دی ہے۔کانگریس کو ایران کی طرف سے دھمکیوں کے بارے میں بریفنگ کے بعد قائم مقام امریکی وزیردفاع نے کہا کہ ہم نے خلیج میں اپنی فوج تعینات کرکے ایران کو حملوں سے روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری
توجہ ایران کی طرف سے غلط فیصلوں پرعمل درآمد اور جنگ کے خطرات سے نمٹنے پر مرکوز ہے۔پیٹرک شاناھن نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران کی طرف سے درپیش خطرات کے تدارک کے لیے کام کر رہی ہے۔ ہمارا مقصد ایران کے خلاف جنگ چھیڑنا نہیں۔ قبل ازیں انہوں نے کانگریس کو ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میںبریفنگ دی۔جنرل شاناھن نے مزید کہا کہ ہماری دفاعی تیاریاں ’’سد راہ‘‘ ہیں، جنگ کے لیے نہیں۔ ہم ایران کے خلاف جنگ کی طرف نہیں جا رہے ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت سے قبل انہوں نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ ایک بند کمرہ اجلاس میں بھی ملاقات کی۔ امریکی کانگریس نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ نے باور کرایا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرنا چاہتے تاہم انہوں نے تہران کے خلاف آخری آپشن کے طورپر فوجی کارروائی کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔امریکی قائم مقام وزیر دفاع نے کہا کہ ایران کی جانب سے شام، لبنان اورعراق میں معاندانہ پالیسیاں جاری ہیں۔ کانگریس نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ایران کی طرف سے درپیش خطرات کے بارے میں بھی بریفنگ سنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران پر جنگ مسلط نہیں کرے گا مگر ایران کی طرف سے کسی بھی خطرے کا پوری قوت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو نے یمن اور سعودی پر ایرانی ایجنٹوں کے حملوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔