کراچی( آن لائن ،مانیٹرنگ ڈیسک) اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح154روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹریڈہورہا ہے۔تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے۔
کاروبارکے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 3روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 154 روپے کی بلندسطح پر پہنچ گیا۔انٹربینک میں بھی ڈالر مزید 1روپے 35 پیسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر151روپے کی نئی بلندترین سطح پرٹریڈ ہو رہا ہے۔گذشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اٹھہتر پیسے اضافے کے بعد ایک سو انچاس روپے پینسٹھ پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سواکیاون روپے رہی۔جمعہ سترہ مئی کو ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک سو پچاس اور انٹر بینک میں ایک سو انچاس روپے تک فروخت ہونے کے بعد معمولی سستا ہوا تھا۔یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا تھا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔
خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔