لاہور(این این آئی)حکومت نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے حصول میں بلا جواز تاخیر کر کے بڑی غلطی کی ،آئی ایم ایف سے طے پانے والے معاہدے کی شرائط کو سامنے لا یاجائے تاکہ تمام طبقات اس کے اثرات کا سامنے کرنے کیلئے پیشگی تیاری کریں ،موجودہ حالات میں
معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے ایمر جنسی کی طرز پر اقدامات نا گزیر ہو چکے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ طے تھاکہ حکومت آئی ایم ایف کے بغیر معاملات نہیں چلا سکے گی لیکن اس کے باوجود بلا جواز تاخیر کی گئی جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔ روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونے سے ملک میں بے یقینی کی فضاء ہے جو انتہائی نقصان دہ ہے ۔حکومت کی اقتصادی ٹیم فی الفور تمام چیمبرز،تنظیموں اورایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کر کے انہیں اعتماد میں لے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امپورٹ بل کم کرنے کیلئے پر تعیش اشیاء منگوانے پر کچھ عرصے کیلئے مکمل پابندی عائد کی جائے اور برآمدات میں اضافے کیلئے اعلانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کئے جائیں ۔آج بنگلہ دیش نے ہمیں برآمدات میں کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قرض اتارنے کیلئے آمدنی میں اضافے کیلئے سیاحت کو فروغ دینے سمیت مزید نئے شعبے تلاش کرے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو صرف قرض اتارنے کیلئے مختص کیا جائے ۔ اگر حکومت نے فوری اور جامع پالیسی تشکیل نہ دی تو قر ضوںکا اژدھا ہماری معیشت سمیت سب کچھ نگل جائے گا اور خدانخواستہ ہماری بقاء خطرے میں پڑے جائے گی ۔