واشنگٹن(این این آئی)امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے انکشاف کیا ہے کہ چین پاکستان میں فوجی اڈہ قائم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ چین فوجی اڈہ طویل عرصے سے اپنے دوست اور قابل اعتماد ممالک میں قائم کرے گا جن میں ممکنہ طور پر پاکستان، خلیجی ریاستیں، جنوب مشرقی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل کے علاقے شامل ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ادارے پینٹاگون نے اپنی سالانہ رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ چین اپنے عالمی منصوبے ون بیلٹ ون روڈ کے تحفظ کے لیے پاکستان میں فوجی اڈہ قائم کرے گا۔امریکی کانگریس کو پیش کی گئی پینٹاگون رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چین اپنے عالمی تجارتی منصوبے ون بیلٹ ون روڈ پروجیکٹ کی حفاظت کے لیے فوجی اڈے کے قیام کے لیے سنجیدگی سے سوچ رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے چین فوجی اڈہ طویل عرصے سے اپنے دوست اور قابل اعتماد ممالک میں قائم کرے گا جن میں ممکنہ طور پر پاکستان، خلیجی ریاستیں، جنوب مشرقی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل کے علاقے شامل ہیں۔اس وقت چین کا بیرون ملک ایک فوجی اڈہ ہے جو افریقی ملک جبوتی میں قائم ہے جب کہ گزشتہ برس چین کی جانب سے افغانستان کے شمال مغربی علاقے واخان راہداری پر ملٹری بیس بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ چین نے دنیا بھر کے 152 ممالک کے ساتھ تجارتی روابط کے لیے ون بیلٹ اور ون روڈ منصوبے کا آغاز کیا ہے جس میں بیلٹ سے مراد زمینی رابطہ جب کہ روڈ سے مراد بحری گزرگاہ ہے۔ اس منصوبے کا مکمل نام سلک روڈ اکانومک بیلٹ اور 21 سینچری میری ٹائم سلک روڈ ہے۔ امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے انکشاف کیا ہے کہ چین پاکستان میں فوجی اڈہ قائم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔