بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

نان ٹیکس فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے قوانین میں نتیجہ خیز اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے : چیف ایگزیکٹو (پی ایف سی)

datetime 11  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے نان ٹیکس فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے موجودہ ٹیکس قوانین میں نتیجہ خیز اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایف سی فرسودہ ٹیکس بیس میں توسیع اور ٹیکس مشینری کی اصلاح کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تجاویز پیش کرے گی۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ ٹیکس مشینری میںاصلاحات کی تمام کوششیں مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ کاروباری برادری نے ٹیکس اصلاحات کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جو تجاویز پیش کی تھیں انہیں سرد خانے میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی ایف کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد جلد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کرکے ٹیکس بیس میں اصلاحات کیلئے تجاویز پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کا بڑا مقصد ٹیکس سٹرکچر میں بہتری، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں مثلاً امپورٹ ڈیوٹی اور سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی پر انحصار کم کرنا اور براہ راست ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ 1990 میں کل ٹیکس وصولیوں میں ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا حصہ 80 فی صد سے زیادہ تھا اور مسلسل کمی کے باوجود یہ اب بھی 60 فی صد سے زائد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو شفافیت، تربیت، آڈٹنگ، معلومات جمع کرنے اور پراسیسنگ سسٹم کے ذریعے ٹیکس ایڈمنسٹریشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ ٹیکس کا نظام آسان اور ٹیکس وصولیوں کے تمام اداروں کو ایک وزارت یا ادارے میں ضم کیا جائے اس سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوگی کیونکہ عالمی بینک کے مطابق کاروبار میں آسانیوں کے تناسب سے پاکستان 190 ممالک کی فہرست میں 144 ویں نمبر پر ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی

اور صوبائی ٹیکس نظام کو ہم آہنگ بنایا جائے، دوہرے ٹیکسوں کی حوصلہ شکنی اور براہ راست ٹیکس کو فروغ دیا جائے اور ٹیکس ریفنڈ کا کام ترجیحی بنیاد پر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے منصوبوں سے ملک میں روزگار کے بڑے مواقع فراہم ہونگے مگر یہاں تربیت یافتہ افرادی

قوت کی شدید کمی ہے جو حکومت کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے علاوہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے بزنس فرینڈلی، برآمدات پر مبنی اور غریب پرور مالیاتی پالیسیاں متعارف کرانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…