اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کو بتایاگیاہے کہ 28 روپے 39 پیسے فی لٹر ٹیکس عوام سے وصول کیا جارہا ہے۔قومی اسمبلی میں وزارت پیٹرولیم نے فی لٹر پر وصول ہونے والے ٹیکس کی تفصیلات پیش کردیں جس کے مطابق 28 روپے 39 پیسے فی لٹر ٹیکس عوام سے وصول کیا جارہا ہے ۔بتایاگیا کہ پٹرول پر فی لیٹر 2.77 روپے کسٹم ڈیوٹی لی جاتی ہے۔
بتایاگیاکہ 12.12 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں فی لٹر لیا جارہا ہے، بتایاگیاکہ جی ایس ٹی کی مد میں 13 روپے 50 پیسے فی لٹر لیا جارہا ہے۔دریں اثناپاکستان مسلم لیگ (ن)نے گورنر اسٹیٹ بینک سے جبری طور پر استعفیٰ لئے جانے پر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔ پیر کو تریک التوا خواجہ آصف، احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور دیگر کی جانب سے جمع کرایا گیا۔تحریک التواء میں کہاگیاکہ حکومت کا اقدام اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کی خلاف ہے، بڑھتا ہوا افراط زر اور آء ایم ایف سے مذاکرات کے دوران یہ اقدام عدم استحکام کا باعث بنے گا۔تحریک التوا کے مطابق آء ایم ایف کے عہدیدار کو اسٹیٹ بینک کا گورنر مقرر کرنا سے بہت سے سوالات جنم لے رے ہیں۔تحریک التوا میں کہاگیاکہ ایوان کی معمول کی کارواء معطل کرکے قومی اور عوامی اہمیت کے حامل اس معاملے پر بحث کی جائے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو مزید 13مئی تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔پیر کو قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو مزید 13مئی تک جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا ۔اجلاس میں وقفہ سوالات سمیت قانون سازی اوردیگر ملکی اہم امور پر بحث کی جائے گی۔
رمضان المبارک میں 11بجے سے 2بجے تک ایوان کی کاروائی چلائی جائے گی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،وزیر دفاع پرویز خٹک ،غلام سرور خان،شیریں مزاری وزیر ، اعجاز شاہ وزیر داخلہ، اعظم خان سواتی ،علی محمد خان ،اقبال محمد علی ،مرتضیٰ جاوید عباسی ، رانا ثنااللہ سید غلام مصطفی شاہ اور شازیہ مری نے شرکت کی۔