لاہور(این این آئی) نامور پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے کہا ہے کہ میشا شفیع کے الزامات کی وجہ سے مجھے اور میرے خاندان کو ذہنی، نفسیاتی اور مالی طور پر نقصان پہنچا لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس کیس کا فیصلہ جلد سے جلد سنایاجائے۔گلوکار علی ظفر نے لاہور کی سیشن عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ظلم کرنے سے زیادہ ظلم سہنا زیادہ بڑاگناہ ہے مجھے عدالت نے بلایا نہیں تھا۔
میں خود عدالت آیا ہوں۔ جس کو بلایا جا رہا ہے، وہ عدالت نہیں آ رہی اور جس کو نہیں بلایا جا رہا، وہ خود عدالت آرہا ہے۔ جو حق سچ پر ہوتا ہے، وہ بن بلائے عدالت میں آتا ہے جھوٹا عدالتوں کے بلانے پر بھی عدالتوں میں نہیں آتا مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔علی ظفر نے کہا سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر میرے خلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ اپنے ذاتی مفاد کے لئے شریف بندے پر الزام لگایا گیا ہے، ہم نے اس کے خلاف ایف آئی اے سے بھی رجوع کیا ہے کیونکہ یہ سائبر بلنگ اور سائبر کرائم کے زمرے میں آتاہے۔علی ظفر نے کہا میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیاہوں، میری آنکھیں کھل گئی ہیں کہ کس طرح چیزیں ہورہی ہیں، کوئی بھی ایک بے گناہ اور شریف آدمی کو جس نے20 سال لگا کر عوام کو تفریح فراہم کی، اپنے فن کے ذریعے لوگوں میں پیار بانٹا اور عزت کمائی، کیا کل کو کوئی بھی اٹھ کے اپنے ذاتی مفاد کے لیے ٹوئٹر اور سوشل میڈیا پراس شخص پرالزامات لگائے اور خود امیگریشن کے لئے درخواست دے کر بیرون ملک چلا جائے کیا اس کی اجازت دی جانی چاہئے۔علی ظفر نے کہا جس خاتون نے مجھ پر الزامات لگائے اس کے پیچھے ان کی نیت کیا تھی یہ تو اللہ بہتر جانتا ہے لیکن جو حقائق سامنے آئے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ مکمل منصوبہ بندی کے تحت مجھے ٹارگٹ کرکے اور اپنے ذاتی مفاد کے لیے کیاگیا، اس کے ساتھ ہی علی ظفر نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کیا یہ سب اسلیے کیاگیا کہ میشا کینیڈا منتقل ہو کرعالمی سطح پر اپنی پہچان بنا کر ملالہ بننا چاہتی تھیں؟ اس کے پیچھے ان کا کیا مقصد تھا مجھے اس بارے میں نہیں پتہ۔گلوکار علی ظفر نے مزید کہا میشا شفیع کا اصل کیس مسترد ہو چکا ہے، اس کی اپیل بھی مسترد ہو چکی ہے تو قانون کی نظر میں میں بے گناہ ہوں، یہ اب ہتک عزت کا کیس ہے جس کا میں نے دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔