بیجنگ (این این آئی)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے کہاہے کہ اس نے پاکستان اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی جماعت جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے معاملے کو کبھی ویٹو نہیں کیا ہے تاہم چین نے امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ مسعود اظہر کے معاملے میں دانشمندی سے کام لیں اور ایسے اقدامات نہ اٹھائیں جو معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیں۔
مسعود اظہر کے معاملے میں کافی پیچیدگیاں ہیں۔ فریقین نے مذاکرات کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور چین بھی اس بات کی حمایت کرتا ہے۔ ان حالات میں سکیورٹی کونسل کو چاہیے کہ وہ دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور فریقین کو وقت اور جگہ دیں تاکہ وہ بات چیت کر سکیں۔چین امریکہ پر زور دے گا کہ وہ فریقین کی کوششیں اور سکیورٹی کونسل کی روایت کو برقرار رکھیں جس سے 1267 سینکشنز کمیٹی کی حاکمیت متاثر نہ ہو۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ ہر لحاظ سے دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا اور کسی قسم کے سخت قدم لینے سے گریز کرے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مسعود اظہر کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہی۔ ترجمان گینگ شوانگ نے کہا کہ مسعود اظہر کو دہشت قرار دینے کی درخواست اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 سینکشنز کمیٹی کی جانب سے دی گئی تھی اور چین نے تمام قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے صرف ٹیکنیکل ہولڈکیا ہے۔مسعود اظہر کے معاملے میں کافی پیچیدگیاں ہیں۔ فریقین نے مذاکرات کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور چین بھی اس بات کی حمایت کرتا ہے۔ ان حالات میں سکیورٹی کونسل کو چاہیے کہ وہ دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور فریقین کو وقت اور جگہ دیں تاکہ وہ بات چیت کر سکیں۔چینی ترجمان نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ سلامتی کونسل کی 1267 سینکشنز کمیٹی کو چھوڑ کر براہ راست سکیورٹی کونسل جا رہے ہیں جو کہ معاملے کو مشکل بنا دے گا۔چین امریکہ پر زور دے گا کہ وہ فریقین کی کوششیں اور سکیورٹی کونسل کی روایت کو برقرار رکھیں جس سے 1267 سینکشنز کمیٹی کی حاکمیت متاثر نہ ہو۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ ہر لحاظ سے دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا اور کسی قسم کے سخت قدم لینے سے گریز کرے گا۔