منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

کابل میں گیسٹ ہاؤس پر حملہ کرنے والے چار شدت پسند ہلاک

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (نیوز ڈیسک)افغان حکام کا کہنا ہے کہ کابل کے سفارتی علاقے میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس پر حملہ کرنے والے چار شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔شدت پسندوں نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب 11 بجے کے قریب شہر کے وسطی علاقے وزیر اکبر خان میں واقع مہمان خانے کو نشانہ بنایا تھا۔حملے کے آغاز میں ہی ایک گھنٹے کے دوران کم سے کم ایک درجن دھماکے سنے گئے تھے۔اس حملے کی اطلاع ملتے ہی افغان سکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئی تھیں اور شدت پسندوں کا مقابلہ کیا۔افغان نائب وزیرِ داخلہ ایوب سولنگی کا کہنا ہے کہ یہ مقابلہ بدھ کی صبح تک جاری رہا جس میں چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’چار حملہ آور جن کے پاس تین کلاشنکوف اور ایک دستی بم پھینکنے والا لانچر تھا وزیر اکبر خان کے علاقے میں مار دیے گئے۔‘ایوب سولنگی نے بتایا کہ اس کارروائی میں کوئی عام شہری یا سکیورٹی اہلکار ہلاک نہیں ہوا۔افغان طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔کچھ دن پہلے طالبان شدت پسندوں نے کابل میں ایک گیسٹ ہاؤس پر حملہ کیا تھا جس میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں کچھ غیر ملکی بھی شامل تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی،وزیر اکبر خان کے علاقے میں کئی سفارت خانے اور سینیئر سرکاری حکام کی رہائش گاہیں بھی ہیں۔کابل پولیس کے ترجمان عبداللہ کریمی نے خبر رساں ادارے ایف اے پی کو بتایا کہ حملہ آور ہیتل نامی ہوٹل میں داخل ہونے چاہتے تھے تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے۔افغانستان کی وزارتِ داخلہ نے بی بی سی کو بتایا کہ حملے کا نشانہ بننے والے اس گیسٹ ہاؤس کو طالبان نے دسمبر سنہ 2009 میں بھی نشانہ بنایا تھا۔افغانستان کی وزارتِ داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق یہ گیسٹ ہاؤس ’ربانی گیسٹ ہاؤس‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔انھوں نے بتایا کہ یہ گیسٹ ہاؤس ربانی خاندان کی ملکیت ہے جس میں افغانستان کے موجودہ وزیرِ خارجہ صلاح الدین ربانی اور سابق صدر برہان الدین ربانی بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ کچھ دن پہلے بھی طالبان شدت پسندوں نے کابل میں ایک گیسٹ ہاؤس پر حملہ کیا تھا جس میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں کچھ غیر ملکی بھی شامل تھے۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…