تل ابیب(این این آئی)اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے امریکا کی طرف سے عاید کی گئی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عراق کے بنکوں کو استعمال کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔غیرملکی ویب سائیٹ کے مطابق رواں سال فروری میں عراقی بنکوں اور عراقی حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی زیرقیادت حکومت نے عراقی بنکوں بالخصوص بغداد اور بصرہ کے بنکوں کو اس بات کی اجازت دی گئی کہ وہ ایران سے تیل اور گیس خریدنے والی کمپنیوں کی رقم اپنے ہاں منتقل کریں اور انہیں بعد ازاں ایرانی بنکوں کو متنقل کردیا جائے گا۔ چنانچہ ایران سے تیل اور گیس خریدنے والے ادارے اور کمپنیاں رقم عراق کے بنکوں میں جمع کرائیں گے اور وہاں سے وہ رقم ایرانی بنکوں کو منتقل کردی جائے گی۔عراقی بنکوں کے ذریعے رقوم کی ایران منتقلی ایسے ہی ہے جیسے انٹرنیٹ پر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک(وی پی این) ایک دوسرے کے ساتھ مربوط ہوتے ہیں۔اسرائیلی ویب سائیٹ کے مطابق عراق کے شیعہ گروپوں اور ملیشیا کی طرف سے ایران کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ عرقی حکومت کو ملک کی شیعہ ملیشیاوں کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی معلات بڑھانے کے لیے دباؤ ہے۔ یہ شیعہ ملیشیائیں ایران کی سمندر پار کارروائیوں میں سرگرم فیلق القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی انتہائی وفادار سمجھی جاتی ہیں۔