کراچی(این این آئی)کراچی میں مبینہ طور پر مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچوں کی ہلاکت کے سلسلے میں پولیس نے ہوٹل پر چھاپہ مار کر وہاں سے 18 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جبکہ ریسٹورنٹ کو سیل کر دیا گیا ہے۔اس ضمن میں ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے بتایاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ فوڈ پوائزننگ کا کیس ہے، سندھ فوڈ اتھارٹی نے تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ
وزیراعلی سندھ کو پیش کر دی ہے۔بچوں کے زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہونے کے حوالے سے سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل امجد لغاری نے بتایاکہ جس ہوٹل کا کھانا کھانے کے بعد یہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اس میں کارروائی کے دوران موجود دیگوں میں پرانی بریانی برآمد ہوئی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی سندھ فوڈ اتھارٹی امجد لغاری نے بتایا کہ ہم نے اس بریانی کے نمونے جمع کر لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے مذکورہ ہوٹل میں کارروائی کرتے ہوئے جو چیزیں دیکھی ہیں ان کی مینٹینس بہتر نہیں ہے۔ڈی جی سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ اس ضمن میں اب تک 15 افراد زیر تفتیش ہیں،ہوٹل کے کچن میں ایگزاسٹ سسٹم نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے تحت اب تک شہر کے 6 ہزار سے زائد ہوٹلوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے۔علاوہ ازیں ڈائریکٹر آپریشن سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے بتایاکہ ہوٹل سے کھانوں کے نمونے اور دیگر شواہد اکھٹے کر لئے ہیں، ہوٹل کو عارضی طور پر سیل کردیاگیاہے۔سندھ فوڈ سندھ فوڈ اتھارٹی نے معائنے کے دوران کئی مضر صحت اشیاء بھی قبضے میں لیں،ہوٹل کے اسٹور روم سے زائد المعیاد جوس قبضے میں لیے گئے۔سندھ فوڈ سندھ فوڈ اتھارٹی کے حکام کے مطابق ہوٹل سے 3 درجن سے زائد المعیاد کولڈ ڈرنکس بھی قبضے میں لے لی گئیں ہیں جبکہ مختلف کھانوں میں ناقص تیل بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔