ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں خواتین کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے موبائل ایپ لانچ کردی گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ’ابشر‘ نامی ایک ایسی ایپ متعارف کرائی گئی ہے جس کے ذریعے سعودی مرد اپنی خواتین کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکیں گے۔
جب بھی خواتین بغیر اطلاع سفر کے لیے ملک سے باہر جانے لگیں گی تو ان کے والدین یا شوہر کو علم ہوجائے گا۔ موبائل ایپ ابشر کے باعث اگر کوئی خاتون بیرون ملک جانے کے لیے اپنا پاسپورٹ ایرئپورٹ پر پیش کرے گی تو مذکورہ خاتون کے شوہر کا اہل خانہ کو ایک میسج موصول ہوجائے گا کہ خاتون ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں کیا انہیں جانے دیا جائے۔ گوگل پلے اور ایپل کے ایپ اسٹور پر یہ ایپ موجود ہے، ابشر نامی ایپ سرکاری طور پر متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ ایپ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب ایک سعودی خاتون کی جانب سے تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست کرتی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ سیاسی پناہ رہف القنون کی درخواست کرتی خاتون کا کہنا تھا کہ وہ واپس نہیں جانا چاہتی ہیں بعدازاں متعلقہ خاتون کو کینیڈا کی شہریت دے دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے قانون کے تحت اگر خاتون کا ولی چاہے تو اس کے اندرون یا بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرسکتا ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب میں اس متنازعہ ایپ پر شدید تنقید کی جارہی ہے، بعض حلقوں نے دونوں بڑے اداروں سے ایپ ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے جس کی بدولت سعودی مرد خواتین کی جاسوسی کرسکتے ہیں۔ سعودی عرب کے قومی اطلاعاتی مرکز کی جانب سے تیار کردہ ایپ مفت میں دستیاب ہیں تاہم اس کے ڈاؤن لوڈ ہونے کے تعداد نہیں بتائی جارہی ہے۔