نیویارک(این این آئی)ہواؤں میں اڑنے اور تیز رفتار فضائی سفر میں انسان تیزی کے ساتھ ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ عالمی کمپنیوں نے آواز سے بھی تیز رفتار میں اڑنے والے ہوائی جہاز تیار کرنے پر کام جاری رکھا ہوا ہے۔ طیارے بنانے والی عالمی کمپنیوں بوئنگ اور ائیرئین سپر سونک نے ایک ایسا ہی چھوٹا طیارہ بنانے پر کام جاری رکھا ہوا ہے جو ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے فضا میں اڑ سکے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بوئنگ کمپنی نے کہاکہ یہ ہوائی جہاز 2023 تک تیار کر لیا جائے گا۔ اس ہوائی جہاز کی سب سے بڑی خوبی اس کی تیز رفتاری ہوگی۔ اس کے علاوہ یہ سائز میں چھوٹا اور جدید مواصلاتی آلات سے لیس ہوگا۔بوئنگ نے تیز رفتار طیارہ بنانے کے لیے سپرسونک کمپنی کے ساتھ مشترکہ معاہدہ کیا مگر اس کی مالی شرائط کی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں۔ہوری زون ایکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیو نورلنڈ اوربوئنگ نیکسٹ کے سربراہوں کا کہنا تھا کہ بوئنگ کمپنی فضائی ٹرانسپورٹ کے میدان میں ایک انقلابی دور میں داخل ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے درمیان سفری رابطے کو ایک نئی اور محفوظ جہت سے روش ناس کر رہے ہیں جو ماضی کی نسبت اپنی رفتار میں بہت تیز ہے۔ایئریون کمپنی 2003 میں قائم کی گئی تھی۔ اس کا مقصد فضائی نقل وحمل کے میدان میں نئی ایجادات سامنے لانا اور آوازکی رفتار سے تیز ہوائی جہازوں کی تیاری پر کام کرنا تھا۔ یہ کمپنی اب تک ایک تیز رفتار ہوائی جہاز ائی ایکس 2متعارف کرا چکی ہے جس میں 12 سیٹیں ہیں۔ تاہم یہ طیارہ آواز کی رفتار سے زیادہ نہیں۔