منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

سول نافرمانی ،لوگوں کو ٹیکس ادا نہ کرنے اور پارلیمنٹ کا دروازہ توڑنے پر نااہلی ،فیصلے کی گھڑی آگئی، عمران خان بڑی مشکل میں پھنس گئے

datetime 31  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست پر ریمارکس دیئے ہیں کہ اس بات کا فیصلہ آئندہ سماعت پر کریں گے کہ لارجر بینچ بنانا ہے یا نہیں. لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا نے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کے لیے لائرز فانڈیشن کی دائر متفرق درخواست پر سماعت کی.دوران سماعت درخواست گزار نے عدالت سے کیس کی جلد سماعت کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا.

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ متفرق درخواست کو اصل کیس کے ساتھ مارچ میں سنیں گے، جس پر درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے اس پر لارجر بینچ بننا چاہیے.عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ اس بات کا فیصلہ آئندہ سماعت پر کریں گے کہ لارجر بینچ بنانا ہے یا نہیں.خیال رہے کہ لائرز فانڈیشن کی درخواست میں وفاقی حکومت اور وزیراعظم عمران خان نیازی کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف کے دور حکومت میں عمران خان نے سول نافرمانی کے لیے لوگوں کو اکسایا. درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے لوگوں کو اکسایا تھا کہ وہ ٹیکس ادا نہ کریں اور بیرون ممالک سے رقوم بھی نہ بھیجیں جبکہ عمران خان نے حامیوں سمیت پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بولا اور اور گیٹ توڑے.عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان نے ملکی سالمیت کے خلاف اقدامات کیے ہیں، انہوں نے ملکی سیاسی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش بھی کی. درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ وزیراعظم عمران خان کو آرٹیکل 62 ون جی کے تحت نا اہل قرار دے اور اس کے ساتھ یہ استدعا بھی کی گئی کہ عدالت عمران خان کے خلاف 124 اے کے تحت کارروائی کا حکم بھی جاری کرے.خیال رہے کہ 21 جنوری 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ آئندہ ایسی درخواست کی گئی تو جرمانہ کریں گے. مذکورہ درخواست حافظ احتشام کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے لیے جولائی 2018 کے انتخابات سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی.

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…