پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

نیویارک ٹائمز کے انکشافات جاری، کمپنی روزانہ ایک لاکھ ڈالر کماتی تھی، سابق ملازم

datetime 23  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی اخبار نیویارک ٹائمز اپنی خبر پر قائم ہے ، ڈیکلن والش کے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ، نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کے سکول اور یونیورسٹیوں کے نمبر بند ہیں ، سابق ملازم نے کہا ہے کہ ہاروے اور نکسن یونیورسٹی کی ڈگریاں فروخت کرنے کا ٹاسک ملا تھا ، کمپنی ایک دن میں ایک لاکھ ڈالر تک کما کر دیتی تھی۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی کی جعلی ڈگریوں کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد کمپنی کی آن لائن یونیورسٹیاں اور ہائی سکول خاموش ہیں۔ امریکی اخبار نے ایگزیکٹ کی ایک سو گیارہ ویب سائٹس کو کالز اور پیغامات بھیجے لیکن ایک بھی سیل ایجنٹ سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا ، نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کا مرکزی دفتر دبئی میں ہے تاہم خلیجی اخبارات میں رپورٹ شائع ہونے کے بعد دبئی سرگرمیاں محدود کر دی گئیں۔ اخبار کے مطابق ایگزیکٹ کے امریکا میں رابطوں کے بھی شواہد ملے ہیں۔ کیلی فورنیا کولوراڈو اور ٹیکساس میں میل باکس جبکہ فلوریڈا کے بینک میں کمپنی کے دو اکاو¿نٹس بھی ہیں۔ سابق ملازمین کے مطابق ایگزیکٹ نے مالیاتی امور نمٹانے کے لیے 20 کمپنیاں بنا رکھی تھیں۔ ایک کمپنی قبرص میں رجسٹرڈ کنیکٹ شفٹ تھی جس کے کاغذات میں مالک کا نام شعیب شیخ درج ہے۔ نیویارک ٹائمز نے کمپنی کے سابق ملازم بائیس سالہ سکندر ریاض سے گفتگو کی۔ کمیونی کیشن کے طالبعلم اس نوجوان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایگزیکٹ کے آفس میں جاب کے دوران اسے ہاروے اور نکسن یونیورسٹیوں کی ڈگریاں فروخت کرنے کا ٹاسک ملا ، کسٹمر کو دس سے پندرہ دنوں میں ڈگری کی فراہمی میں 10 سے 15 دن ڈیڈ لائن ہوتی تھی۔ ایک اور ملازم احمد کے مطابق ایگزیکٹ میں جاب کے دوران انہوں نے جو بھی لوگوں کے ساتھ کیا ،

مزید پڑھیے:مسلمان اقلیت ہیں کرایہ دار نہیں

شرمندہ ہیں۔ تین سال کی نوکری کے دوران انہوں نے Belford ،Lorenz اور Adison کی ڈگریاں بیچیں۔ احمد کے مطابق دو ہزار بارہ میں کمپنی ایک دن میں اسی ہزار سے ایک لاکھ ڈالر کما رہی تھی۔ کسی دن ایک لاکھ پچیس ہزار ڈالر کماتے تو یہ جشن کا سماں ہوتا ، جعلی ڈگریاں لینے والوں میں زیادہ تر وہ امریکی نوجوان شامل تھے جو فوج میں جانا چاہتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…