بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹرمپ پاکستان سے اتنے خوش کیوں ہیں ؟فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 28  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سے خوش ہیں۔متحدہ عرب امارات کے اخبار ‘گلف نیوز’ کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ ‘پاکستان افغان امن مذاکرات میں منصفانہ طور پر اعلیٰ سطح پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور ہمیں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کی امید ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتنے خوش ہیں کہ انہوں پاکستان کے لیے اپنی پالیسی کا جائزہ لے کر اسے تبدیل کیا ہے۔واضح رہے کہ رپورٹس ہیں کہ افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے پر امریکا پاکستان کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کی پیشکش کرسکتا ہے اور خیال کیا جارہا ہے کہ حالیہ دورہ پاکستان کے دوران امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے پاکستانی حکام سے اس حوالے سے گفتگو بھی کی۔انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے اس حوالے سے گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایف ٹی اے کے بارے میں علم ہے لیکن اس مرحلے پر میں اس پر تبصرہ نہیں کرسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام صرف امریکا نہیں بلکہ پاکستان کے بھی بہترین مفاد میں ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران افغان طالبان اور امریکا کے درمیان گزشتہ 17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کے تحت 18 ماہ کے اندر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر اتفاق کرلیا گیا۔رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کا شیڈول آئندہ چند روز میں طے کیا جائے گا۔

جس کے بعد طالبان، افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کریں گے۔یہ بھی واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا تھا جس کے جواب میں وزیراعظم نے خلوص کے ساتھ پوری کوشش کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جس کے بعد طالبان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا۔

انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات افغان امن مذاکرات کے بعد ممکن ہے۔پاک-بھارت تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے بھارت سے بات چیت کی کوشش فی الحال موخر کردی ہے، کیونکہ موجودہ بھارتی قیادت سے ہمیں کسی بڑے فیصلے کی امید نہیں ہے، تاہم الیکشن کے بعد نئی بھارتی حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘چاہے وہ نریندر مودی ہوں یا راہول گاندھی، ہم بھارتی عوام کی جانب سے منتخب کیے گئے کسی بھی لیڈر کو عزت دیں گے اور وہاں بھی جو بھی اقتدار میں آئے، ہم اس کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…