پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ٹرمپ پاکستان سے اتنے خوش کیوں ہیں ؟فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 28  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سے خوش ہیں۔متحدہ عرب امارات کے اخبار ‘گلف نیوز’ کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ ‘پاکستان افغان امن مذاکرات میں منصفانہ طور پر اعلیٰ سطح پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور ہمیں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کی امید ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اتنے خوش ہیں کہ انہوں پاکستان کے لیے اپنی پالیسی کا جائزہ لے کر اسے تبدیل کیا ہے۔واضح رہے کہ رپورٹس ہیں کہ افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے پر امریکا پاکستان کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کی پیشکش کرسکتا ہے اور خیال کیا جارہا ہے کہ حالیہ دورہ پاکستان کے دوران امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے پاکستانی حکام سے اس حوالے سے گفتگو بھی کی۔انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے اس حوالے سے گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایف ٹی اے کے بارے میں علم ہے لیکن اس مرحلے پر میں اس پر تبصرہ نہیں کرسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام صرف امریکا نہیں بلکہ پاکستان کے بھی بہترین مفاد میں ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران افغان طالبان اور امریکا کے درمیان گزشتہ 17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، جس کے تحت 18 ماہ کے اندر افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر اتفاق کرلیا گیا۔رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کا شیڈول آئندہ چند روز میں طے کیا جائے گا۔

جس کے بعد طالبان، افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کریں گے۔یہ بھی واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا تھا جس کے جواب میں وزیراعظم نے خلوص کے ساتھ پوری کوشش کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جس کے بعد طالبان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا۔

انٹرویو کے دوران فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات افغان امن مذاکرات کے بعد ممکن ہے۔پاک-بھارت تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے بھارت سے بات چیت کی کوشش فی الحال موخر کردی ہے، کیونکہ موجودہ بھارتی قیادت سے ہمیں کسی بڑے فیصلے کی امید نہیں ہے، تاہم الیکشن کے بعد نئی بھارتی حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘چاہے وہ نریندر مودی ہوں یا راہول گاندھی، ہم بھارتی عوام کی جانب سے منتخب کیے گئے کسی بھی لیڈر کو عزت دیں گے اور وہاں بھی جو بھی اقتدار میں آئے، ہم اس کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیں گے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…