واشنگٹن /کراکس(این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وینز ویلا کے اپوزیشن لیڈر کو صدر تسلیم کرنے کے اعلان کردیاگیا، اپوزیشن لیڈر گوایڈو کو جنوبی امریکا کے بعض دوسرے ممالک نے بھی وینز ویلا کا صدر تسلیم کرلیا جس کے جواب میں وینزوویلا کے صدرر نکلولس ماڈورو نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑدئیے،ادھر صدارتی منصب کے لیے اپنے اپنے احتجاج میں ملک کے مختلف شہروں میں صدر نکولس ماڈورو اور اپوزیشن لیڈر کے حامیوں کے درمیان تصادم میں 13 افراد ہلاک اور100سے زائد زخمی ہوگئے ،
دوسری جانب وینز ویلا میں سامنے آنے والے تازہ سیاسی بحران میں مسلح افواج نے صدر نیکولس ماڈورو کا ساتھ دینے اور اپوزیشن لیڈر کو صدر تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق وینز ویلا کے وزیر دفاع اور آرمی چیف جنرل ولادی میر پاڈرینو نے پارلیمنٹ کے اسپیکر خوان گوایڈو کو خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دینے کے اعلان کو مسترد کردیا۔وینز ویلا کے آرمی چیف نے ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی متعدد ٹویٹس میں کہا کہ تعصب اور مایوسی قوم کو تباہ کررہے ہیں۔ ہم اس وطن کے سپاہی ہیں۔ کسی شخص کو پراسرار مقاصد کے لیے وینز ویلا کا صدر قرار دینے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی اور نہ ہی کسی شخص کا خود کو غیرآئینی طورپر صدر قرار دینے سے وہ قانونی حیثیت حاصل کرسکتا ہے۔ فوج دستور کا تحفظ یقینی بنائے گی۔وینز ویلامیں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کے مطابق گذشتہ بدھ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 13افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔وینز ویلا آبزر ویٹری کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں صدر نکولس ماڈورو اور اپوزیشن لیڈر کے حامیوں کے درمیان تصادم میں 13 افراد ہلاک اور100سے زائد زخمی ہوگئے ۔ زیادہ تر ہلاکتیں فائرنگ کے نتیجے میں ہوئیں۔ادھر وینز ویلاکے صدر نکلولس ماڈورو نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑدئیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وینز ویلا کے اپوزیشن لیڈر کو صدر تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد یہ اقدام کیاگیا۔ امریکی صدر نے وینز ویلا کے اپوزیشن لیڈر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر خوان گوایڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ۔ گوایڈو کو جنوبی امریکا کے بعض دوسرے ممالک بھی وینز ویلا کا صدر تسلیم کرچکے ہیں۔