ممبئی(این این آئی)بولی وڈ کے ماضی کے مقبول ہیروں میں شمار ہونے گووندا کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی رومانٹک کامیڈی فلم ’رنگیلا راجا‘ پر اگرچہ کئی ماہ سے تنازع جاری تھا، تاہم فلم کو گزشتہ ہفتے جاری کردیا گیا تھا۔رنگیلا راجا کے کچھ مناظر پر بھارت کے فلم سینسر بورڈ کو اعتراض تھا اور اس نے فلم کی ٹیم کو یہ مناظر ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔فلم سینسر بورڈ کی جانب سے ایسی ہدایت موصول ہونے کے بعد
گووندا نے فلم سینسر بورڈ اور بولی وڈ کے دیگر بااثر افراد پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی فلم کو جان بوجھ کر روک رہے ہیں۔گووندا نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی فلم میں کوئی بھی عریاں منظر نہیں، تاہم فلم بورڈ خوامخواہ انہیں کچھ مناظر کاٹنے کے لیے کہہ رہا ہے۔اس فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے پروڈیوسر فلم سینسر بورڈ کے سابق چیئرمین پہلاج نہلانی ہے، جنہوں نے بھی فلم سینسر بورڈ پر الزامات عائد کیے تھے۔تاہم چند ہفتوں تک فلم سینسر بورڈ رنگیلا راجا کی ٹیم کے درمیان اختلافات رہنے کے بعد رواں ماہ 18 جنوری کو فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔فلم کو 18 جنوری کو بھارت سمیت دنیا بھر میں ریلیز کردیا گیا تھا، تاہم فلم بری طرح ناکام ہوگئی۔خبر رساں ادارے ’دی نیوز ریکارڈر‘ کے مطابق ’رنگیلا راجا‘ نے ابتدائی 3 دن میں محض 30 لاکھ روپے ہی بٹورے۔یعنی فلم نے یومیہ محض 10 لاکھ روپے ہی کمائے اور یہ گزشتہ 6 ماہ میں کسی بھی بولی وڈ فلم کی سب سے کم کمائی تھی۔پہلے تو فلم کو نمائش کی اجازت نہ دیے جانے اور بعد میں فلم کی ناکامی کے بعد فلم کے پروڈیوسر پہلاج نہلانی نے رنگیلا راجا کی ناکامی کا ذمہ دار بولی وڈ انڈسٹری کو دے دیا۔