اسلام آباد ( آن لائن) رواں مالی سال کے ابتدائی 6ماہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ریاستوں میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مجموعی طور پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔سعودی عرب اور دیگرخلیجی ریاستوں کی حکومتوں کی جانب سے مقامی آبادی کو روزگار کی فراہمی سے ان ممالک میں کام کرنے والے بیرونی افرادی قوت کی طلب میں کمی آرہی ہے اور وہاں پر غیر ملکیوں کے روزگار کے شرائط بھی سخت کئے جارہے ہیں ۔
تاہم اس کے باوجود ان ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں ترسیلات زر بھیجنے کی صورتحال بہتر ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق مالی سال کے ابتدائی چھ مہینوں میں سعودی عرب سے ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 1.6فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا دسمبر کے دوران سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 414.84 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں بھیجا گیا جبکہ نومبر میں ترسیلات کا حجم 395.12 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی سے لیکر دسمبر 2018ء تک کے عرصے میں سعودی عرب سے مجموعی طور پر 2567.66 ملین ڈالر کا زرمبادلہ بھیجا گیا۔سعودی عرب سے سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر کی شرح میں 1.46فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 6.10فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔گزشتہ چھ ماہ کے دوران یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 2292.58 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک بھیجا۔ نومبر میں اس کا حجم 343.52 ملین ڈالر جبکہ دسمبر میں 341.58 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔بحرین ، کویت ، قطر اور امان میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اس عرصے میں 1047.67 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک بھیجا گیا ان ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے نومبر میں 42.18 ملین ڈالر جبکہ دسمبر میں 171.56 ملین ڈالر کی ترسیلات زر ریکارڈ کی گئیں۔