اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

نواز شریف اب بھی وزیراعظم ہیں،نواز شریف کی نا اہلیت سے متعلق نوٹیفیکشن کا خاتمہ،بڑا قدم اُٹھالیاگیا

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )لاہور ہائیکورٹ کے جج نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست ذاتی وجوہات کی بنا پر سننے سے معذرت کی۔

رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ شہری غلام حسین بھٹی نے اے کے ڈوگر ایڈوکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں وفاقی حکومت،الیکشن کمیشن،اسپیکر قومی اسمبلی او نواز شریف کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 28جولائی کو غیر قانونی طور پر نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا جب کہ آئین کے آرٹیکل 95 اے کے تحت وزیراعظم کو صرف عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔درخواستگزار نے کہا کہ نواز شریف کو عوام اور اراکین قومی اسمبلی نے اپنے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب کیا۔غلام یاسین بھٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کے 28جولائی کے نواز شریف کی نا اہلیت سے متعلق نوٹیفیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ نواز شریف اس وقت بھی وزیراعظم ہیں اور کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکشن کو معطل قرار دے دیا جائے۔واضح رہے پانامہ پیپرز کے سامنے آنے کے بعد پاکستانی سیاست میں ایک بھونچال آگیا اور اس معاملے کو 2016 میں سپریم کورٹ میں لایا گیا جہاں پر یہ کیس چلتا رہا اور فروری 2017 میں اس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ جو بعد ازاں 20 اپریل کو سنایا گیا جس کے نتیجے میں 2-3 کا فیصلے سامنے آیا اور کیس کے فیصلے کے نتیجے میں جے آئی ٹی بنا دی گئی جس کے نتیجے میں مسلم لیگ ن اور شریف خاندان نے بغلیں بجائیں اور اس فیصلے کو اپنی فتح قرار دیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں اور اسی جے آئی ٹی میں جب پے در پے پیشیاں بھگتنا پڑیں تو مسلم لیگ ن نے اس ملک اورجمہوریت کے خلاف سازش قرار دے دیا۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹمیں پیش کی تو اس کے بعد 28 جولائی کو 0-5 کا فیصلہ آیا جس میں نواز شریف کو وزارت اعظمی سے نااہل کردیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…