واشنگٹن (آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ کانگریس کی منظوری کے بغیر امریکا۔میکسکو سرحدی دیوار تعمیر کرنے کے لیے نیشنل ایمرجنسی کا نافذ کرسکتے ہیں۔ امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان سینئر ڈیموکریٹس سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، جس میں سرحدی دیوار کے لیے ان کی درخواست کو مسترد کردیا گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ اس طرف کی اشارہ کرتا ہے کہ وہ حکومت کے لیے مکمل فنڈ کے بل کو تب تک روکے رکھیں گے جب تک وہ سرحد دیوار کے لیے رقم حاصل نہیں کرلیتے۔
دوسری جانب ٹرمپ کے اتحادی اور قانون سازوں کے درمیان اس تعطل کو دور کرنے کے لیے ملاقات متوقع ہے۔اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن صدر نے 90 منٹ کی ملاقات کو مثبت قرار دیا تھا لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ایمرجنسی کے صدارتی اختیارات کو استعمال کرکے فنڈنگ کے لیے کانگریس کی منظوری کو بائی پاس کرنے پر غور کریں گے؟ تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ ہاں وہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ’میں ایسا کرسکتا ہوں، ہم نیشنل ایمرجنسی نافذ کرسکتے ہیں اور اسے بہت جلدی تعمیر کرسکتے ہی جو ایسا کرنے کا ایک اور طریقہ ہے‘۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’جو میں کر رہا ہوں اس پر مجھے فخر ہے، میں اسے شٹ ڈاؤن نہیں کہوں گا بلکہ میں اسے یہ کہوں گا کہ آپ اپنے فائدے اور ملک کے لیے کیا کرتے ہیں‘۔امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ ’نیشنل ایمرجنسی‘ نافذ کرکے کانگریس کی منظوری کے بغیر دیوار بنانے کا اپنا وعدہ پورا کرسکتے ہیں، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو سوال یہ اٹھتا ہے کہ انہوں نے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا؟ کیوں انہوں نے وفاقی ملازمین کو تکلیف دی اور ملک کی بڑی ایجنسیوں کے کام میں خلل پیدا کیا؟اس مسئلے کا جواب اتنا آسان نہیں ہے، امریکی قوانین میں ایسی دفعات موجود ہیں جو امریکی صدر کو جنگ یا نیشنل ایمرجنسی کے دوران براہ راست فوجی تعمیراتی منصوبوں کی اجازت دیتی ہیں لیکن اس کے لیے رقم محکمہ دفاع کی جانب سے آتی ہے۔