منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ملک کے تین اداروں نے مل کر قوم کے خلاف سازش کی ،اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کیلئے عمران خان کو اقتدار تک پہنچایا گیا،اہم سیاسی جماعت نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 4  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ رخصتی سے قبل چیف جسٹس کے اٹھارویں ترمیم بارے ریمارکس نے پورے پاکستان کو رنجیدہ کر دیا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ در حقیقت ملک کے تین اداروں نے مل کر قوم کے خلاف سازش کی اور اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کیلئے عمران خان کو اقتدار تک پہنچایا گیا ،

انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہے جس کی جنات کو توقع نہیں تھی اور جب عمران کے بس میں نہ رہا تو چیف جسٹس کو گھر جانے سے قبل یہ ڈیوٹی سپرد کر دی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی روح کے منافی بیانات سے پورے ملک کے عوام کو صدمہ پہنچا ہے اور اس قسم کے بیانات سے فیڈریشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،میاں افتخار حسین نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو کمزور کر کے طاقتور بننے کی خوش فہمی میں نہ رہے ، این ایف سی ایوارڈ اور صوبوں کے مالی امور میں مداخلت کی گئی تو ملک بھی کمزور ہو گا،انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم اس وقت کی حکومت نے سیر حاصل بحث کی تھی اور باقاعدہ تیاری کے بعد کابینہ اور پارلیمنٹ تک لایا گیا جس کے بعد متفقہ طور پر آئین میں ترمیم کی گئی ،انہوں نے کہا کہ اگر آج پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا گیا تو مستقبل میں دیگر اداروں میں بھی اس کی روایت پڑ جائے گی جو ملک کی یکجہتی اور جمہوریت کی بقا کیلئے نیک شگون نہیں ،میاں افتخار نے کہا کہ متذکرہ ترمیم کو چھیڑنے کی صورت میں خاموش انقلاب سر اٹھائے گا اور موجودہ جعلی حکومتیں اس انقلاب کی رو میں بہہ جائیں گی،انہوں نے کہا کہ عوام کو غیر آئینی اور غیر قانونی راستے اپنانے پر مجبور نہ کیا جائے ، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اپنے ادارے میں زیر التوا کیسوں اور سالہا سال سے سردخانے کی نذر ہونے والے مقدمات پر توجہ مرکوز رکھیں گے

تاکہ غریب سائلین کو انصاف مل سکے،انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیارات دیئے گئے ہیں اور صوبائی محکمے صوبوں کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں جنہیں پہلے کٹھ پتلی وزیر اعظم اور اب چیف جسٹس چھیڑنے کی بات کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم میں تبدیلی یا ترمیم کا اختیار صوبوں کے پاس ہے اور عمران خان ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کا اختیار نہیں رکھتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ 1971کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے سے گریز کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…