مقبوضہ بیت المقدس( آن لائن )اردن کی ایک خاتون وزیر نے اسرائیل کا قومی پرچم اپنے پاؤں تلے روند دیا ہے جس پر صہیونی ریاست نے اردن سے سخت احتجاج کیا ہے۔اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمان میں اس کے سفارت خانے نے اردن کے ساتھ اس واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے ۔
وزارت کا کہنا ہے کہ اس نے اس واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے اور اردن کے قائم مقام سفیر کو طلب کر کے انھیں اپنے اعتراض سے آگاہ کردیا ہے۔اردن میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے میڈیا امور اور مواصلات اور حکومت کی ترجمان جمنا غنیمت کی ایک تصویر اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔ اس میں وہ زمین پر گرے اسرائیل کے ایک بڑے پرچم پر پاؤں رکھتے ہوئے نظر آرہی ہیں اور ان کے پاؤں کے نشان اس پرچم پر لگے نظر بھی آرہے ہیں۔اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس کا یہ پرچم عمان میں اردن کی انجنئیرنگ یونین کے ایک اجتماع کے موقع پر لہرایا گیا تھا۔یاد رہے کہ اسرائیل اور اردن کے درمیان 1994 میں امن سمجھوتا طے پایا تھا اور انھوں نے سفارتی تعلقات استوار کیے تھے لیکن دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی پالیسیوں اور دوسرے امور پر اختلافات کی وجہ سے آئے دن سرد مہری کا شکار رہتے ہیں۔