لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سمیت لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آ ف ڈائریکٹرز میں شامل ن لیگی رہنمائوں اور بیوروکریٹس کے حوالے سے ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس کی ا نکوائری مکمل ہو گئی ، میاں شہباز شریف، اہم لیگی رہنما ، بیوروکریٹس ایک اور کیس میں نیب کے ریڈار پر آ گئے آئندہ چند روز میں آ شیانہ سے بڑے کرپشن کیس میں بھی شہباز شریف کی گرفتاری سمیت کئی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
روزنامہ 92 نیوز کے مطابق 56کمپنیوں میں سے ایک اور بڑا کرپشن سکینڈل لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی انکوائری چل رہی تھی میں اداروں کو نہ صرف ثبوت مل چکے ہیں بلکہ ایسی کئی اہم ترین دستاویزات، اکائونٹس اور بیانات مل چکے ہیں جس میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ اس کمپنی میں ریکارڈ کرپشن بد عنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا ہے ۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ معروف بیوروکریٹ بلال مصطفی سید جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں ، ان کے ساتھ6 بیوروکریٹس 13 سیاسی شخصیات بھی اس کیس میں نیب کے ریڈار پر آ سکتی ہیں۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آ ف ڈائریکٹرز خواجہ احمد حسان ، بشریٰ بٹ ، وحید گل مہر اشتیاق ، ماجد ظہور اور دیگر بورڈز کے ارکان سے بھی اس کیس میں پوچھ گچھ ہو سکتی ہے ۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے کئی ایسے فیصلے بھی ریکارڈ پر آ ئے ہیں جو کہ بورڈ آ ف ڈائریکٹرز کی اجازت کے بغیر قانونی طور پر ممکن نہیں ہوتے مگر اس میں یہ بے ضابطگیاں بھی ہو چکی ہیں جعلی فیول بل ، سیاسی تقرریاں اور دیگر معاملات میں کروڑوں روپے کی کرپشن جب کہ تین گواہوں کے بیانات بھی سامنے آ چکے ہیں جنہوں نے تصدیق بھی کی کہ کس طرح کرپشن اور دو نمبری ہوتی رہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس میں آ شیانہ سے بھی بڑے نام بے نقاب ہو ں گے ۔واضح رہے کہ شہبازشریف اس وقت آشیانہ کیس میں جیل میں ہیں ۔