لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)بھار ت کی خفیہ ایجنسی ’’ را‘‘ اور آئی بی نے تین دہائیوں کے بعدسکھ کمیونٹی کی نگرانی کیلئے خالصہ سیکشنز دوبارہ آپریشنل کر دئیے ،خالصہ سیکشنز پاکستان کی طرف سے کرتار پور راہداری کھولنے کے فیصلے کے بعد آپریشنل کئے گئے ۔روزنامہ 92 نیوز کے مطابق ’’ را‘‘ اور انٹرنل ایجنسی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)نے سکھوں کی خالصتان تحریک کی نگرانی کیلئے 1979 خالصہ سیکشنز قائم کئے تھے۔
جن کا کام بیرون ملک اور اندرون ملک بسنے والے سکھ کمیونٹی کے اہم ممبران کی نگرانی تھا۔ 1982 میں تحریک کے عروج پر ان سیکشنز کو تحریک کو کچلنے کے لئے نئی دہلی سے بے حساب فنڈز جاری کئے گئے اور سپیشل پاورز بھی دی گئیں ۔گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلو سٹار کے بعد خالصہ تحریک کے کمزور ہونے پر 1990 میں خالصہ سیکشنز بند کر دئیے گئے تھے اور ان ایجنسیوں کے اندرونی ونگز نے معمول کے مطابق سکھ کمیونٹی کی نگرانی کا کام جاری رکھا۔لیکن اب کرتار سنگھ بارڈر کھولنے کے فیصلے کے بعد بھارت کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ یہ سمجھتی ہے کہ سکھ کمیونٹی پاکستان کے بہت قریب چلی گئی ہے اور مستقبل میں خالصتان موومنٹ دوبارہ زندہ ہو سکتی ہے اگر ایسا ہوا تو یہ بھی بھارت کے اندرونی سیاسی حالات کی وجہ سے ہو گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ را خالصہ سیکشنز کے دوبارہ آپریشنل ہونے کے بعد سکھ کمیونٹی کی یورپ ،امریکہ،کینیڈا او ر آسٹریلیا میں جبکہ آئی بی بھارت کے اندر بسنے والے سکھ کمیونٹی کے اہم ممبران کی نگرانی کریگی ۔دونوں کا خصوصی فوکس سکھ کمیونٹی کے وہ اہم ممبران ہوں گے جو پاکستان آتے ہیں اور جن کے رشتہ دار یہاں رہتے ہیں۔را کے امریکہ،کینیڈا،آسٹریلیا ،جرمنی ،لندن اور فرانس میں بھارتی سفارتخانوں سے آپریٹ کرنے والے سٹیشن چیف خالصا سیکشنز کے سربراہ ہیں جبکہ آئی بی کے انٹرنل ونگ کے سربراہ ان سیکشنز کو دیکھیں گے ۔پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی خالصہ سیکشنز کے دوبارہ آپریشنل ہونے کی انفارمیشن ملنے کے بعد بھارت کی طرف سے کسی ممکنہ آپریشن کا مقابلہ کرنے کیلئے خبر دار ہو گئی ہے ۔