اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے ان کیمرہ اجلاس میں افغان انٹیلی جنس کے لوگوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ نادرا کی جانب سے ا فغان انٹیلی جنس کے لوگوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے، پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ پر بھارتی ویزے بھی لگے ہوئے ہیں، حسا س ا دارے نے سینکڑوں لوگوں کی لسٹ نادرا کو فراہم کی لیکن نادرا نے شناختی کارڈ بند نہیں کیے،
کمیٹی نے غیر ملکیوں کے شناختی کارڈز سے متعلق انٹیلی جنس بیوروسے رپورٹ طلب کر لی،سیف سٹی منصوبے پر بہت تحفظات ہیں، اس منصوبے کے تحت 18ارب روپے سے صرف1900کیمرے لگائے گئے لگائے گئے جس پر سوالات اٹھتے ہیں،کمیٹی نے سیف سٹی منصوبے پر بھی انٹیلی جنس بیورو سے رپورٹ طلب کر لی۔بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا ان کیمرہ اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر نجمہ حمید ، سینیٹر روبینہ خالد ، سینیٹر ستارہ ایاز،سینیٹر اشوک کمار، ڈی جی انٹیلیجنس بیورو (آ ئی بی)ڈاکٹر محمد سیلمان، نادرا ، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ کمیٹی نے نادرا کے حوالے سے آئی بی کو ٹاسک دیا ہے کہ غیرملکیوں کو جو شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ خاص کر کے بہت سے اٖفغان انٹیلیجنس کے لوگ ہیں جن جو نادرا نے شناختی کارڈ جاری کیے ہوئے ہیں۔ ان افغان افراد کے تعلقات ٖخفیہ ایجنسیوں سے بھی سامنے آئے ہیں۔ بھارت پاکستان کے اندر بد امنی پھیلانا چاہتا ہے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی۔
ایسے افراد پاکستانی شناختی کارڈ سے قومی سلامتی کے اداروں کو دھوکہ دے کر اپنے مقا صد حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔اس کے شواہد آئی بی کے ڈی جی کو دیے ہیں کو ان کی تصدیق کی جائے۔آئی ایس آئی اور دیگر قومی سلامتی کے اداروں نے اس سے قبل بھی سینکڑوں لوگوں کی رپورٹ ناردا کو دی کی ایسے غیر ملکی افراد کے شناختی کارڈ کو بند کیا جائے۔ مشکوک افراد کی لسٹین نادرا کو فراہم کیے جانے کے باوجود ناردا نے ان مشکوک شناختی کارڈز کو بند نہیں کیا۔ دیکھنا ہوگا کہ
اس عمل کے پیچھے نادرا کو کون سے افراد ملوث ہیں۔ افغان اور تاجک افراد کو بھی سینکڑوں کی تعداد میں شناختی کارڈ جاری کے۔پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ پر بھارتی ویزے بھی لگے ہوئے ہیں۔150 سے زائد افراد کے شناختی کارڈ لاہور سے جاری کیے گئے۔ل اہور سے ملنے والے شناختی کارڈز پر ابھی تک کوئی فرگتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔کمیٹی نے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ ز سے متعلق رپورٹ آئی بی سے طلب کر لی۔
سیف سٹی اسلام آباد پر بھی کمیٹی میں بریفنگ دی گئی۔ اسلام آباد کا سیف سٹی منصوبہ تحقیقات کیلئے آئی بی کے حوالے کیا ہے۔وزارت داخلہ نے سیف سٹی اسلام آباد پر جو تحفظات اٹھائے تھے ان کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے پر بہت تحفظات ہیں۔ اس منصوبے کے تحت 18ارب روپے سے صرف1900کیمرے لگائے گئے لگائے گئے
جس پر سوالات اٹھتے ہیں۔یہ منصوبہ بہت کم پیسوں میں مکمل ہوسکتا تھا۔اس منصوبے کی تحقیقات آئی بی سے کرائیں گے۔ نادرا کے لوگ اس منصوبے کی آج تک تنخواہیں لے رہے ہیں جس کو عوام کے سامنے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے آئی بی کا سپیشل ونگ کام کر رہا ہے جو دہشتگردوں کے کئی منصوبے ناکام بنا چکا ہے۔