اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

پنجاب کے اہم شہر کے نرسنگ ہاسٹل میں شرمناک دھندہ شروع،ویڈیوزبناکر لیک کردی گئیں،جب لڑکیوں نے احتجاج کیا تو ان کے ساتھ کیا سلوک کیاگیا؟افسوسناک انکشافات‎

datetime 2  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نارووال (نیوز ڈیسک) نارووال میں لڑکیوں کی ویڈیو لیک ہونے کے معاملے پر نرسز کا احتجاج جاری ہے، نرسز کا کہنا ہے کہ ہاسٹل میں خفیہ کیمرے لگے ہوئے اور ان کیمروں سے ہماری ویڈیوز بنائی جاتی ہیں، اس کے بعد ان ویڈیوز کو لیک کر دیا جاتا ہے، ہم جب ڈیوٹی پر آتی ہیں تو ہماری ویڈیوز سٹاف کے عملے کے پاس موجود ہوتی ہیں، ہسپتال کے وارڈ بوائز کے پاس ان کی تصویریں پہنچ چکی ہوتی ہیں،

جب ان نرسز نے اپنی ویڈیوز ان کے پاس دیکھیں تو وہ حیران رہ گئیں کہ ہماری یہ ویڈیوز ان کے پاس کہاں سے آئیں، اس پر ان نرسز نے کہا کہ ہمارے ہاسٹل میں خفیہ کیمرے لگے ہوئے ہیں، ان لڑکیوں کے اہل خانہ کو دھمکیاں دی گئیں اور لڑکیوں پر تشدد بھی کیا گیا، ان لڑکیوں نے بتایا کہ میڈم شازیہ، میڈم ثریا، زبیدہ منور اور صغیر ڈرائیور یہ لوگ اس کام میں ملوث ہیں، ان لڑکیوں نے بتایا کہ یہ لوگ خفیہ کیمرے کی مدد سے ان کی ویڈیوز بناتے ہیں اور پھر وائرل کر دیتے ہیں جب لڑکیوں نے اپنے سی او سے بات کی تو اس نے کہا کہ اس بات کا میں نے ہی آرڈر دیا ہوا ہے، آپ اس بارے میں پریشان نہ ہوں آپ کی ویڈیوز لیک نہیں ہوں گی، ان نرسز نے کہا کہ ہم بھی کسی کی بیٹیاں اور بہنیں ہیں ہمارے ساتھ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے، کل کو کوئی آپ کی ماں، بہن یا بیٹی کے ساتھ ایسا کرے تو آپ کو کیسا محسوس ہوگا، یہ کہتے ہوئے وہ لڑکیاں رو پڑیں۔ وزیراعظم عمران خان یہاں پر افتتاح کرنے آئے تھے تب سے یہاں پر احتجاج جاری ہے اور ابھی تک ان کی بات سننے کے لیے کوئی نہیں آیا، رپورٹ میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ وہاں موجود نرسز نے بتایا کہ ہماری تمام لڑکیاں دو دن سے بھوکی ہیں، نائٹ ڈیوٹی کی ہوئی ہے، اگر ہماری کسی بھی لڑکی کے ساتھ کچھ ہوا تو اس ذمہ دار آپ تمام لوگ ہوں گے۔ نرسز نے بتایا کہ پانچ لڑکیوں کو مائیگریٹ کیا گیا تو اس وقت رات کا وقت تھا

اور اس موقع پر ہم نے کہا کہ ہمارے والدین ہمیں لینے نہیں آ سکتے لیکن سی او نے سٹاف سے کہا کہ ان لڑکیوں کو دھکے دے کر باہر نکال دیا جائے، ہمیں تھپڑ مارے گئے اور گالیاں دی گئیں اور ہمارا سامان باہر پھینک دیا گیا، ہم مجبور ہو کر تمام لڑکیاں باہر نکلی ہیں، ہم لوگ تھانے میں گئیں تو انہوں نے ہم سے پوچھا کہ کیا کرنے آئی ہیں، ہمارا تو تم لوگوں سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے، تم لوگ تو جوتا پالش کروانے کے لیے دھوپی کے پاس آ گئی ہو، تو کیا کسی کی عزت پر بات بنے گی تو اس سے پہلے یہ پوچھو گے کہ تم کس ادارے کی ہو۔ ہم نے ان سے کہا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تو انہوں نے کہا اپنے محکمے میں جاؤ۔ کسی نے ہماری نہیں سنی۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا ہم یہاں سے نہیں جائیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…