بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

روسی فوج نے خلائی مخلوق کی اُڑن طشتری مار گرائی، جواب میں خلائی مخلوق نے ایسا کام کر دیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، امریکی خفیہ ایجنسی کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات سے خلائی مخلوق کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف سامنے آئے ہیں، ڈیلی سٹار کا کہنا ہے کہ ان دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سرد جنگ کے زمانے میں روسی افواج نے خلائی مخلوق کی ایک اڑن طشتری مار گرائی تھی، اور اس کے جواب میں روسی فوجیوں پر خلائی مخلوق نے حملہ کیا اور روس کے کئی فوجی اس حملے میں پتھر کے بن گئے،

دستاویزات کے مطابق یہ واقعہ انٹارکٹکا میں واقعے ایک روسی فوجی اڈے پر پیش آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹارکٹکا میں واقع کئی فوجی اڈوں پر سرخ، سبز اور زرد رنگ کی اڑن طشتریاں منڈلاتی رہیں۔ ان طشتریوں میں سے ایک بہت زیادہ نیچے آ گئی جسے روسی فوجیوں نے نشانہ بنایا اور یہ طشتری فوجیوں کے قریب ہی زمین پر گر گئی اور اس میں سے پانچ خلائی مخلوق کے افراد نکلے، رپورٹ کے مطابق ان کے قد چھوٹے، سر بہت بڑے اور بڑی بڑی کالی آنکھیں تھیں، یہ پانچوں باہر آنے کے بعد ایک دوسرے کے قریب آئے اور یکجا ہو کر ایک گول سی چیز بن گئے پھر اس چیز سے تیز آوازیں آنا شروع ہو گئیں اور اس کی رنگت سفید ہو گئی چند سیکنڈ میں یہ گول وجود بہت ہی بڑا ہو گیا اور دھماکے سے پھٹ گیا اس میں انتہائی تیز لائٹ نکلی، اس موقع پر موجود 23 فوجی جو یہ سارا منظر دیکھ رہے تھے پتھر کے بن گئے۔ رپورٹ کے مطابق دو فوجی جو ایک آڑ کے پیچھے تھے اور روشنی کی زد میں نہ آ سکے وہ بچ گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس کے بعد خلائی مخلوق کی باقیات اور پتھر بن جانے والے فوجیوں کو ماسکو میں واقع ایک خفیہ سائنسی تحقیقاتی ادارے میں منتقل کر دیا گیا۔ 1991ء میں اس وقت روسی صدر میخائل گورچوف تھے انہوں نے اس واقعہ کی دستاویزات ضائع کر دی تھیں لیکن سی آئی اے ان کی کاپی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق میخائل گوربا چوف نے اس حوالے سے بیان بھی دیا تھا کہ خلائی مخلوق واقعی وجود رکھتی ہے اور ہمیں اسے بہت سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…