پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

عمران خان کے پہلے دورے میں صاف انکار پھر اچانک بڑا امدادی پیکیج ایسا کیا ہوا کہ سعودی عرب نے پی ٹی آئی کی حکومت کوسر آنکھوں پر بٹھا لیا؟ سعودی ولی عہد کپتان کو گاڑی خود ڈرائیور کرتے ہوئے لے لیکر پھرتے رہے؟

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے اکائونٹ میں ایک ارب ڈالر منتقل کر دئیے گئے ہیں جس کی تصدیق گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بھی کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ ریاض میں ہونیوالی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کیلئے سعودی عرب گئے تھے ۔ دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے

درمیان امداد پیکیج کے حوالے سے مذاکرات ہوئے اور سعودی عرب مجموعی طور پر پاکستان کو 6ارب ڈالرز کا پیکیج دینے پر رضامند ہو گیا ۔ سعودی عرب تین ارب ڈالرز پاکستان کے اکائونٹ میں منتقل کرے گا جبکہ تین ارب ڈالرز کا تیل بھی ادھار پر فراہم کرے گا جس کی ادائیگی نہایت آسان ہونگی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ستمبر میں حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد بھی سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ لیکن وہ دورہ کامیاب نہ ہوا اور انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا تھا۔ایسا کیا ہوا ہے کہ سعودی عرب اچانک پاکستان کو اتنا بڑا پیکیج دینے پررضامند ہو گیا۔ اس حوالے سے پاکستان کے ایک مؤقر اخبار روزنامہ جنگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقامی اور مغربی میڈیا کے مطابق 2اکتوبر کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل عمران خان کی حکومت کیلئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوا کیونکہ اس کے بعد سعودی عرب کو اسلام آباد کی اخلاقی حمایت کی ضرورت پڑی کیونکہ سعودی صحافی کے ترکی میں قتل کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان امریکی صدر کے زیر عتاب تھے اور امریکہ میں جمال خاشقجی کے قتل کی مذمت کی جا رہی تھی۔ جبکہ یورپی اور ترک میڈیا یمن میں سعودی عرب کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ اس دوران ریاض میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں بہت سے مغربی مندوبین نے جمال خاشقجی کے قتل کی وجہ بائیکاٹ کر دیا۔ لیکن اس بار خوش قسمتی نے ساتھ دیا اور سعودی عرب سے امدادی پیکیج کی وجہ سے حکومت پاکستان کو ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نمٹنے میں مدد ملی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…