جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پارٹی رہنماؤں کا دباؤ کام کرگیا،نوازشریف اور مریم نواز نے ملکر ایسا فیصلہ کرلیا کہ حکومتی ایوانوں میں تھرتھلی مچ گئی

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

لاہور( آن لائن )سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی خاموشی پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب دونوں باپ بیٹی نے ایک بار پھر سیاسی میدان میں اترنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز پر خاموشی توڑنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف پارٹی مسائل اور شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے چند اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔

جب کہ مریم نواز آئندہ دنوں میں سیاسی بیان بازی کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خبیرپختونخوا میں جلسے بھی کرسکتی ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔اس لیے وہ جلد ہی عوام اجتماع سے خطاب کریں گے۔واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی کیلئے قائم کمیٹی میں مریم نواز کا نام شامل نہیں کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن نے پارٹی کی تنظیم سازی کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کی سربراہی احسن اقبال کریں گے، 18رکنی کمیٹی میں مریم نوازکا نام شامل نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازابھی سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کریں گی، مریم نوازاپنی والدہ بیگم کلثوم نوازکی وفات کے باعث تاحال صدمے سے نہیں نکل سکیں۔ تاہم سابق وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر مریم نوازجلد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیں گی۔جب کہ دوسری طرف مریم نواز کی اب تک کی خاموشی پر سوال بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ساسی مبصرین کے مطابق مریم نواز جو بات بات پر ٹویٹ کرتی تھیں، اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد ان کا ایک ٹویٹ بھی سامنے نہیں آیا۔نواز شریف اور مریم نواز کی اس خاموشی سے یا تو کسی ڈیل کی بو آ رہی ہے جس کے تحت دونوں نے ہی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے یا پھر اس خاموشی کو طوفان سے پہلے کا سناٹا قرار دیا جا سکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ اس خاموشی کی آڑ میں مسلم لیگ ن کوئی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری کر رہی ہو۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…