اسلام آباد (آئی این پی ) عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف ) اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات اتوار کو بھی جاری ر ہیں گے، آئی ایم ایف نے 6 سے 7 ارب ڈالر قرضہ دینے کے لیے پاکستان کو سخت شرائط پیش کر دیں اور کہا ہے کہ سب مطالبات فوری ماننا ہوں گے ورنہ قرضے کا وعدہ نہیں کرسکتے ۔آئی ایم ایف کی شرائط میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کی کمی پر قابو پائے اور آئندہ ہدف پورا کرنے کے اقدامات بتائے جائیں،
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کنٹرول نہ کی جائے، مالی خسارہ کم کرنے کے اقدامات واضح کیے جائیں۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی پہلی شرط یہ ہے کہ ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کی کمی پر قابو پائے اور مستقبل میں 4 ہزار 100 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے کا طریقہ کار بتایا جائے ۔دوسری شرط کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کنٹرول نہ کی جائے، اس کا تعین مارکیٹ کو کرنے دیا جائے۔ تیسری شرط کہ پاکستان اپنا مالی خسارہ کم کرنے کے اقدامات واضح کرے اور پہلے4 ماہ میں 150ارب روپے سے زیادہ کا خسارہ پورا کرنے کا طریقہ کار بتایا جائے۔چوتھی شرط یہ کہ توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے اور مستقبل میں یہ قرضہ نہ بنے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ہفتہ کو ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام کی اس یقین دہانی کو مسترد کر دیا کہ بہتر گورننس اور مالی نظم و ضبط کے ذریعے مالی خسارہ اور ریونیو وصولی کا ہدف پورا کر لیا جائے گا۔ یہ مذاکرات اتوار کو بھی جاری رہیں گے۔پاکستان آئی ایم ایف کا رکن ہونے کی حیثیت سے 14ارب 60کروڑ ڈالر قرض لے سکتا ہے جس میں سے6 ارب ڈالر کا قرض پاکستان پہلے ہی حاصل کر چکا ہے اور اب اس کے کوٹے کا 8 ارب 60 کروڑ ڈالر باقی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف ) اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات اتوار کو بھی جاری ر ہیں گے،