اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

’’کیوں جاؤں، مجھے منتخب کیا گیا ہے‘‘، آپ کی جرأت کیسے ہوئی، تم بدتمیز آدمی ہو، عدالت سے معافی مانگو، حسین نقی اور چیف جسٹس میں تلخ کلامی، بات بڑھ گئی، چیف جسٹس نے فوراً ہی بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن کو تحلیل کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن ارکان کے تقرر کے معاملے کی سماعت کی۔سماعت کے دوران پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئیں۔

چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں مگر آپ نے بورڈ میں کیسے کیسے لوگ شامل کر رکھے ہیں۔یاسمین راشد نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بورڈ بنایا گیا اور طریقہ کار کے مطابق ممبران کی نامزدگی کی گئی جس کی وزیراعلیٰ نے منظوری دی۔جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ ادارہ ریگولیٹر ہے مگر وہاں پر سیاست ہو رہی ہے۔ بورڈ کو غیر جانبدار اور آزاد ہونا چاہیے۔دوران سماعت پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن کے ممبر شفقت چوہان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ممبر حسین نقی اور چیئرمین جسٹس (ر) عامر رضا کی تلخ کلامی ہوئی جس کا دیگر ممبران سے کوئی تعلق نہیں۔حسین نقی نے چیئرمین جسٹس (ر) عامر رضا کو استعفیٰ دینے کا نہیں کہا بلکہ انہوں نے خود مستعفی ہونے کا کہا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہے حسین نقی، جس کی وجہ سے جسٹس (ر) عامر رضا نے استعفیٰ دیا؟۔ممبر بورڈ حسین نقی کے پیش ہونے پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ کیا ہیں؟۔جس پر حسین نقی نے جواب دیا کہ میں اسلامیہ کالج یونین کا سیکریٹری رہا ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پھر چھوڑیں بورڈ اور جا کر یونین چلائیں۔ کیوں جاؤں، مجھے منتخب کیا گیا ہے، چیف جسٹس نے حسین نقی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ انہوں نے بورڈ کے چیئرمین جسٹس (ر) عامر رضا کے ساتھ بدتمیزی کیوں کی؟۔حسین نقی نے کہا کہ مجھے بولنے کا موقع دیا جائے، میں اونچی آواز پر معذرت خواہ ہوں۔

تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی جرات کیسے ہوئی، ہم آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے۔حسین نقی نے عدالت کے روبرو کہا کہ میں آپ سے 20 سال بڑا ہوں، میری بات پوری سنیں۔تاہم چیف جسٹس نے انہیں عدالت سے معافی مانگنے کا کہا، جس پر حسین نقی نے کہا کہ میں عدالت سے معافی مانگتا ہوں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ بہترین شہرت والے افراد کو شامل کرکے نیا بورڈ تشکیل دیا جائے۔عدالت عظمی نے پنجاب ہیلتھ کیئر بورڈ آف کمیشن کو تحلیل کردیا اور 2ہفتوں میں نیا بورڈ تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…