پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

’’اپناغصہ گھرچھوڑکرآئیں، آپ کسی اور کے دوست ہوں گے،عدالت کے نہیں‘‘ غصے سے بولنے پر چیف جسٹس شدید برہم ہو گئے ، بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) سپر یم کورٹ رجسٹری برانچ لاہور میں غصہ سے بولنے پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا وزیر اعظم کے مشیر زلفی بخاری پر سخت اظہار برہمی‘ زلفی بخاری کی تمام تفصیلات، تقرر کا عمل اور اہلیت کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اپناغصہ گھرچھوڑکرآئیں، آپ کسی اور کے دوست ہوں گے،عدالت کے نہیں‘ دوستی پرمعاملات نہیں چلیں گے

اور وزیراعظم عوام کا ٹرسٹی ہے انہیں بے لگام اختیار نہیں‘ اہم عہدوں پرتقرر قومی فریضہ ہے‘وزیراپنی من اورمنشاکے مطابق معاملات نہیں چلائے گا،ہم طے کرینگے کہ معاملات آئین کے تحت چل رہے ہیں یانہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں زلفی بخاری کی وزیراعظم کے معاون خصوصی تقرری کیس کی سماعت ہوئی چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ ملکی اہم عہدوں پر تقرر کرنا اہم قومی فریضہ ہے، دوستی پر یہ معاملات نہیں چلیں گے، قومی مفاد پر چلیں گے جسٹس ثاقب نثار نے عدالت میں زلفی بخاری کے رویئے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اپنا غصہ گھر چھوڑ کر آئیں آپ کسی اور کے دوست ہوں گے، آپ سپریم کورٹ کے دوست نہیںچیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل زلفی بخاری کو ان کے رویئے کے بارے میں آگاہ کریںاس موقع پر زلفی بخاری کے وکیل اعتزاز احسن نے موقف اپنایا کہ معاون خصوصی کا تقرر کرنا وزیراعظم کا اختیار ہے زلفی بخاری کو آئینی عہدہ نہیں دیا گیا، زلفی بخاری کاتقرررولزآف بزنس کے تحت ہوا، زلفی بخاری کابینہ کے رکن نہیں ہیں اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کو بے لگام اختیارات نہیں ہیں، وزیراعظم عوام کا ٹرسٹی ہے، وزیر اپنی من اور منشا کے مطابق معاملات نہیں چلائے گا، ہم طے کریں گیکہ معاملات آئین کے تحت چل رہے ہیں کہ نہیںجسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اعلی عہدوں پر اقربا پروری نظر نہیں آنی چاہیے اور نہ ہی بندر بانٹ ہو، زلفی بخاری کو کس اہلیت کی بنیاد پر تقرر کیا گیا؟ کس کے کہنے پر سمری تیار ہوئی؟اعتزاز احسن نے اپنے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم تو باراک اوباما سے بھی مشورہ کرسکتے ہیں، اور زلفی بخاری کو آئینی عہدہ نہیں دیا گیا، ان کا تقرر رولز آف بزنس کے تحت کیا گیا، زلفی کابینہ کے رکن نہیں، اوورسیز پاکستانی کے لیے دہری شہریت کے حامل فرد کو ہی عہدہ ملنا چاہیے، ایسے شخص کے پاس برطانیہ اور پاکستان کا ویزا ہو تو آسانی رہتی ہے اعتزاز احسن کے دلائل پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اہم نوعیت کا کیس ہے بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…