منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت ، اسلام آباد سے ننگرہار تک کس نے اغواء کاروں کو راستہ دیا ؟اسفندیار ولی نے اداروں پر بڑے سوال اُٹھادیئے

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کسی صورت اسلام آباد سے اغواء اور بعد میں افغانستان میں قتل ہونے والے شہید ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر خاموش نہیں رہے گی،حکومت اور متعلقہ اداروں کو وضاحت دینی پڑے گی کہ اسلام آباد سے ننگرہار تک کس نے طاہر داوڑ کے اغواء کاروں کو راستہ دیا۔

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پنجاب اور پختونخوا کے پولیس آفیسرز کے متعلق ریاستی رویہ غیر منصفانہ ہے،ڈی پی اور پاکپتن اور آئی جی اسلام آباد کے تبادلوں پر سوموٹو لیا جاتا ہے لیکن طاہر داوڑ پر خاموشی سے پختون قوم کو کچھ اور ہی پیغام دیا جارہا ہے،اس نازک وقت میں چیف جسٹس ڈیم فنڈ کیلئے برطانیہ جارہے ہیں لیکن ہمارے شہدا کے حوالے سے ابھی تک اُن کے معزز عدالت کی جانب سے کوئی پیغام نہیں ملا،اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ کیا سیلیکٹڈڈ وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کا قلمدان خاموشی کیلئے اپنے پاس رکھا ہے،اسلام آباد میں آرمی چیف اور چیف جسٹس کے قتل کا فتویٰ دینے والے سلامت اور دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے افسران کا اغواء اور بیہمانہ قتل ہورہا ہے،حکومت وضاحت کرے کہ وہ ریاست کو کس ڈگر پر لیکر جانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ کے قتل نے سیکیورٹی اداروں کے مضبوطی پر بھی سوالات اُٹھا دیے ہیں،ہم وزیرستان،باجوڑ اور کوئٹہ میں ماورائے عدالت قتلوں اور گمشدگیوں کا ماتم کریں کہ اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے پر روئیں،اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ہم دعا کریں گے کہ ادارے اپنے اعلیٰ آفیسرز کے تحفظ کو ممکن بنا سکیں ،نیشنل ایکشن پلان پر حکومت کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ غیر ریاستی عناصر کو ریاستی ہمدردی حاصل ہے،انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں مساوی حیثیت اور اس کو پر امن بنانے کیلئے قربانیاں دی ہیں ،آج بھی ہمارے پیچھے بمبار گھوم رہے ہیں ،ہم اپنی قربانیوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دینگے۔ پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…